مشرکین سے عزت کی طلب ذلت ہے ، امریکا ذلیل ہے عزیز نہیں، آیت اللہ بہاوالدینی
اسلام عزت کے ساتھ زندگی کا درس دیتا ہے، امامینز کراچی کی فکری نشست سے خطاب
رہبر معظم حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے پاکستان میں نمائندے آیت اللہ ابوالفضل بہاوالدینی نے کہا ہے کہ اسلام عزت کے ساتھ زندگی کا درس دیتا ہے ، بارگاہ ایزدی عزتِ کامل ہے ، رسول اللہ عزیز اور اسلام سرمایہ عزت ہے ، جومشرکین سے عزت گدائی کرتے ہیں ان کیلے ذلت ہے ، امریکا ذلیل ہے عزیز نہیں،, تیس سال قبل کے ایران اور آج کے ایران میں فرق ہے، وہ امامینز کراچی کے تحت مسجد مدینتہ العلم گلشن اقبال کراچی میں تربیتی و فکری نشست سے خطاب کررہے تھے ،انہوں نے کہا کہ عزت کیا ہے ، اس کا مصدر اور مخزن کیا ہے اور اس کا مقام اور جایگاہ ، رہائشگاہ کہاں ہے ، عزت کے مظاہر کیا ہیں ، آقای بہاوالدینی نے کہا کہ آج کی اس نشست میں یہ کوشش کریں گے کہ ان سوالوں کے جواب قرآن اور نہج البلاغہ کی روشنی میں تلاش کریں، انہوں نے کہا کہ عزت کا ماخذ اور ماحصل ذات باری تعالی ہے جس کا نہ کوئی اول ہے نہ آخر اور اسی نے اپنی اس ازلی بصیرت کی روشنی میں اس مذہب اسلام کا انتخاب کیا جو اللہ کا دین ہے اور اللہ نے اس کو دوام بخشی ہے اور اس کیلے پیامبر ختمی مرتبت آنحضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رسول عزیز بنا کر بھیجا اور آئمہ اطہار کا انتخاب کیا کہ جن کے پاس فضیلت نبوی ہے ، آیت اللہ بہاوالدینی نے کہا کہ جومشرکین سے عزت گدائی کرتے ہیں ان کیلے ذلت ہے ، امریکا ذلیل ہے عزیز نہیں، تیس سال قبل کے ایران اور آج کے ایران میں فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سعودی حکومت کو واضح کردیا ہے کہ عمرے کی ادائیگی پر آنے والوں کے ساتھ ائرپورٹ پر ناروا سلوک کیا گیا تو ہم عمرہ ادا نہیں کریں گے ، آقای بہاوالدینی نے مراجعین عظام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کی سے بیابان ، صحرا میں ہوں اور وہاں آپ کو نماز ادا کرنی ہولیکن آپ کے پاس پانی میسر نہ ہواورجس شخص کے پاس پانی ہو وہ اگر پانی باعزت طریقہ سے آپ کو دیدے تو وضو جائز اور اگر وہ پانی کیلے آپ کو ذلیل کرے اور احسان جتائے تو واجب ہے کہ وضو کی جگہ تیمم سے نماز ادا کریں پس اللہ کو بھی باعزت وضو کی نماز پسند ہے ، انہوں نے کہا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اتنا سخت نہیں ہونا چاہیے لیکن ایسا نہیں ہے مصلحت کا بھی ایک اپنا انداز ہے اور وہ کہاں جائز ہے کہاں ناجائز اس پر کسی اور نشست میں بحث کریں گے ، انہوں نے کہا کہ یزید کے دربا ر میں جب وہ غٖرور سے سرور ہوکر فتح کا جشن منارہا تھا تو بی بی زینب نے اپنے شجاعانہ خطبے سے اس کی ظاہری عزت کو ذلت میں بدل دیا ، انہوں نے ایران عراق جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پندرہ سالہ نوجوان جو بعثی حکومت کی قید میں تھا اورجس کی ٹانگین صدامیوں کے تشدد سے ٹوٹ گئی تھیں اس سے جب ایک بھارتی رپورٹر انٹرویو کرنے آئی تو اس نے کہا کہ میں اس کو انٹرویو نہیں دوں گا ، اس نے پوچھا کہ کیا تم مسلمان ہو اگر تم مسلمان ہو تو جان لو کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون کیلے پر ارزش ترین چیز اس کے پردے کے حفاظت ہے ، انہوںنے کہا کہ ایک ایسی عمر میں اس پندرہ سالہ جوان کی جرائت اور شجاعت دیکھیں ، انہوں نے کہا کہ عزت آپ کے پاس اللہ کی امانت ہے اس میں آپ تصرف نہیں کرسکتے ہیں اور نہ ہی عزت میں کوئی لین دین ہے ، انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے اللہ کی امانت میں کوئی خراش لگائی تو آپ نے اس امانت میں خیانت کی ، انہوں نے کہا کہ ایک مومن عزتمند ہے اگرنہیں تو اس کے اسلام میں کہیں مسئلہ ہے ، مومن کسی کے سامنے ذلیل نہیں ہوتا اور آپ کو یہ اختیار نہیں کہ آپ اپنے آپ کو ذلیل کریں ، انہوں نے کہا کہ مسلمان اور مسلمان معاشرہ باعزت ہونا چاہیے مشرکین سے عزت کے طلبگار نہ ہوں اگر کسی غیر اللہ سے عزت گدائی کروگے تو ذلیل و رسوا ہوجاو گے ،