کراچی میں ہڑتال،شہر میں سوگ کا سماں ،سڑکیں سنسان
کراچی میں چہلم کے روزدو دھماکوں کے باعث شہر میں سوگ کا سماں ہے ۔ شیعت نیوز کے مطابق جبکہ ہڑتال کے باعث سڑکیں سنسان ہیں۔ہڑتال کی کال گزشتہ روزمعروف شیعہ عالم اور جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی کے گھر پرمختلف شیعہ تنظیموں کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دی ۔دوسری جانب ٹرانسپورٹرزنے ہڑتال کی حمایت کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔جبکہسٹی ناظم مصطفی کمال نے بھی شہری حکومت کے تحت چلنے والے تمام اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔جس کے باعث شہر میں ٹریفک ناپید
ہے۔سوگ کے باعث شہر میں مارکیٹیں بھی بند ہیں۔ جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے کراچی بم دھماکوں کے خلاف احتجاجاً ہفتے کو عام ہڑتال کی کال دیتے ہوئے حکومت کو الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو ملک گیر سطح پر احتجاج کرینگے جبکہ وزیراعلیٰ ہاؤس پر کفن پوش احتجاجی جلسہ کرینگے۔ وہ جمعہ کو رات گئے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ جمعہ کے دھماکے یوم عاشور کے دھماکے کا تسلسل ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہداء کے لواحقین کو 20,20 لاکھ روپے اور ایک ایک سرکاری ملازمت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں زخمیوں کیلئے ایک لاکھ روپے قابل قبول نہیں انہوں نے کہا کہ جو لوگ معذور ہوگئے ہیں انہیں سرکاری ملازمت دی جائے۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ دھماکوں کا از خود نوٹس لے انہوں نے کہا کہ ہمارے اسیروں کو فوری رہا کیا جائے ہمارے نوجوان حکومت کو 48/ گھنٹے سے زائد دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ اسیروں پر تشدد کرکے ان سے جھوٹے اقرار کروائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑے، دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے، ایجنسیوں کو پتہ ہے کہ دہشت گرد کن مدارس میں پناہ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے گینگ وار کے ملزموں کو حکومت نے رہا کردیا اس وقت قانون کہا ں تھا؟ 27/ دسمبر کو جلاؤ گھیراؤ میں قانون کہاں تھا لہٰذا ہمارے اسیروں کو فوری رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کی تعداد اب 30/ ہوچکی ہے ان کی اجتماعی نماز جنازہ صبح 9/ بجے ملیر میں بارگاہ حسینی سفارت خانہ میں ادا کی جائیگی۔ شیعہ رہنما علامہ حسن ظفر نقوی نے سانحہ چہلم پر ملک بھر میں 40روزہ سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے عدلیہ سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تمام لوگ امن قائم رکھیں اور صبر سے کام لیں۔ اسلام کے دعویدار بتائیں شہدأ کا امریکی ڈرون حملوں سے کیا تعلق ہے، دہشت گردی کا کوئی جواز نہیں، جناح اسپتال میں دھماکوں میں شیعہ سنی دونوں شہید ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سامراجی ایجنٹ یہ دھماکے کررہے ہیں، ملک پارا چنار سے کراچی تک متحد ہے طالبان دہشت گردی کی کارروائیاں کررہے ہیں اور دہشت گرد ہر طبقے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ حکومت سانحہ عاشورہ کے ملزمان کو سزا دیتی تو آج یہ نہ ہوتا۔