سانحہ اربعین کراچی! ملک بھر میں دوسرے روز بھی احتجاجی سلسلہ جاری رہا
سانحہ کراچی کے خلاف دوسرے روز بھی احتجاج کیا گیا،مظاہرین نے دہشت گردوں کو جلد گرفتار نہ کرنے پر وزیراعظم ہاؤس کے گھیراؤ کا اعلان کر دیا۔چوک شہباز سے برآمد ہونے والا چہلم کا جلوس احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہو گیا اور شرکا نے احتجاجاً دھرنا دے کر شاہراہ راشد بلاک کر دی جس سے ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک جام ہو گئی۔
شرکا نے کراچی میں عزاداروں کو دہشت گردی کے واقعے میں شہید کرنے کی مذمت کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو انیس فروری تک گرفتار نہ کیا تو اکیس فروری کو ملتان بھر میں احتجاج کرنے کے ساتھ وزیراعظم ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا۔
حیدرآباد: کراچی میں شہدا کربلا کے چہلم پر دھماکوں کے خلاف آج بھی مختلف شہروں میں ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔حیدرآباد میں جعفریہ الائنس کی جانب سے قدم گاہ مولا علی سے حیدرچوک جبکہ مرکزی تنظیم عزا نے لطیف آباد سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی۔ جعفریہ الائنس کی جانب سے حیدر چوک پر دیے گئے۔ دھرنے سے علامہ عباس کمیلی نے اپنے ٹیلیفونک خطاب میں کہا کہ دہشت گردی کی وارداتوں سے عزاداری ختم نہیں ہوگی۔
دوسری جانب مرکزی تنظیم عزا کی جانب سے دھرنے کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ کراچی دہشت گردی کا ازخود نوٹس لے کر مجرموں کو بے نقاب کیا جائے۔سکھر میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے تحت مکی مسجد سے پریس کلب چوک تک ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ یوم عاشور پر کراچی میں ہونے والے بم دھماکے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے چہلم کا واقعہ رونما ہوا۔
کراچی بم دھماکوں کے خلاف ٹنڈوآدم میں مکمل ہڑتال رہی۔ کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر تھی۔ مرکزی امام بارگاہ اور عزا خان زْہرا سے احتجاجی جلوس نکالا گیا۔نوابشاہ میں جعفریہ الائنس، شیعہ علما کونسل اور ملت جعفریہ کے اہتمام کئے گئے۔ احتجاج میں مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو گرفتار کر کے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ بصورت دیگر احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔
سانحہ کراچی کے خلاف ہالا اور مٹیاری میں بھی ہڑتال رہی۔ عزاداران امام حسین ہالا، امامیہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن، شیعہ علما اتحاد اور دیگر تنظیموں شہدا کربلا کے چہلم کے دوران بم دھماکے کے خلاف مٹیاری، سعید آباد، بھٹ شاہ، اڈیرو لعل، خیبر بھانوٹ کھنڈو ارو دیگر علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں۔