سپریم کورٹ سانحہ عاشور اور سانحہ چہلم کا از خود نوٹس لے۔علامہ عباس کمیلی
سپریم کورٹ سانحہ عاشور اور سانحہ چہلم کا از خود نوٹس لے اور سانحات میں ملوث ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر اور ان کے سرپرستوں کے خلاف کاروائی کے لئے حکومت کو سخت ہدایات جاری کرے۔ان خیالات کا اظہار سربراہ جعفریہ الائنس پاکستان علامہ عباس کمیلی نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق علامہ عباس کمیلی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سانحہ عاشور اور سانحہ اربعین کراچی کی تحقیقات کو جلد از جلد مکمل کرے اور عوام الناس کے سامنے لا کر بتایا جائے کہ ان گھناؤنے حملوں کے پیچھے کون سا ہاتھ کار فرما ہے،انہوں
نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ عاشور اور سانحہ اربعین کراچی کو سردخانوں کی نظر نہ کیا جائے بلکہ ایک اعلیٰ سطحی عدالتی کمیشن قائم کیا جائے اور سانحات می ملوث ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر اور دہشت گردوں کے سرپرستوں سمیت تمام عناصر کو بے نقاب کیا جائے اور پولیس سانحات کی روائتی انداز میں تحقیقات کے ذریعے ملت جعفریہ کے ذخموں پر نمک پاشی کا سلسلہ بند کرے۔ان کا کہنا تھا کہ جلوسوں ک وہر گز ہر گز محدود اور ختم نہیں کیا جائے گا اگر حکومت عزاداران سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو ملت جعفریہ اپنا تحفظ خود کرے گی مگر عزاداری کو نہ تومحدود کیا جائے گا اور نہ ہی ختم ہونے دیں گے،انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ ایک زندہ اور شجاع قوم ہے جو اپنی حفاظت کرنا جانتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کے صبر کو نہ آزمایا جائے اور سانحات میں ملوث گروہوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف کاروائی عمل میںلائی جائے اور بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو رہا کیا جائے ورنہ ملک گیر سطح پر احتجاج کیا جائے گا اور پاکستان کی تمام جیلو ںکو بھر دیا جائے گا،پھر حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔