پاکستانی شیعہ خبریں
شیعہ طلبہ پر کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشت گردوں کا تشدد،دو طالب علم اغوا

کراچی کے علاقے ناگن چورنگی میں واقع شیعہ طلبہ کے ہاسٹل پر کالعدم دہشت گرد جماعت سپاہ صحابہ کے دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے اور دو طالب علموں کو اغوا کر کے مسجد صدیق اکبر لے جایا گیا جہاں پر طالب علموں کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ شب کراچی کے علاقے ناگن چورنگی میں واقع شیعہ طلبہ کے ہاسٹل پر کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ کے غنڈوں نے حملہ کیا اور ہاسٹل میں موجود طلبہ پر شدید تشدد کے بعد دو طالب علموں کو اغوا کرنے کے بعد ناگن چورنگی پر واقع مسجد صدیق اکبر لے جایا گیا جہاں ان پر انسنیت سوز مطالم ڈھاتے ہوئے ایک طالب علم کی بازو کی ہڈی جبکہ دوسرے کے منہ کے دانت توڑ دئیے گئے۔واقعہ کے بعد ہاسٹل میں موجود طلبہ سمیت تمام شیعہ طلبہ اور قوم میں شدیدغم و غصہ کی لہر پائی جا رہی ہے۔واضح رہے کے تشدد کے واقعہ کے بعد سے اب تک پولیس انتظامیہ کی جانب سے FIRدرج کرنے میں انتہائی سستی کا مظاہرہ کیا جا رہاہے اور مختلف حیلے بہانوں کے ذریعے معاملے کو سرد خانے کی نظر کرنے کی سازش کی جا رہی ہے،جبکہ دوسری جانب جب شیعہ طلاب علموں نے عباسی شہید اسپتال میں ذخمیوں کی MLOرپورٹ بنوانا چاہی تو وہاں پر بھی سخت مشکلات کا سامنا رہاا ور MLOرپورٹ تا حال نہیں دی گئی ۔
یہا ں اس بات کا ذکر بھی ضروری ہے کہ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سے حکومتی عہدیداروں بالخصوص وزیر اعلیٰ کے مشیر مفتی فیروز الدین ہزاروی کے کالعدم دہشت گرد تنظیم کے لوگوں سے روابط کے بعد سے شہر میں فرقہ وارانہ کاروائیوں میں تیزی آئی ہے جس کی تازہ مثال گذشتہ دنوں مسجد حیدری اور مسجد باب العلم پر کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ کے دہشت گردوں کی فائرنگ کی صورت میں سامنے آیا ہے جبکہ یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ایک شیعہ نوجوان کو شہید بھی کیا گیا۔شیعت نیوز کے تجزیہ نگار کے مطابق حکوت کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے سامنے بے حس اور مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے جس کے باعث صوبہ پنجاب کے بعد اب صوبہ سندھ سمیت کراچی میں دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کسی قسم کی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔شیعہ طلبہ پر تشدد کے واقعہ پر جعفریہ الائنس پاکستان ،آل پاستان شیعہ ایکشن کمیٹی،مجلس وحدت مسلمین پاکستان،اور دیگر شیعہ تنظیموں نے شدید مذمت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اس واقعہ کا نوٹس لے ورنہ ملت جعفریہ سراپا احتجاج ہو گی۔