پاکستانی شیعہ خبریں
کراچی: چیف جسٹس ملت جعفریہ پر رینجرز کی فائرنگ اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ازخود نوٹس لیں۔حامد موسوی
تحریک نفاذ فقی جعفریہ کے سربراہ علامہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کراچی میں نہتے اور بے گناہ شہریوں پر رینجرز کی اندھا دھند فائرنگ کے واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اس افسوسناک کاروائی کا فوری نوٹس لیں اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے ذریعے ذمہ دار عناصر کو کیفر کردار تک پہنچاکر عدل و انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں۔شیعت نیوز کے مطابق منگل کو ہیڈکوارٹر مکتب تشیع میں کراچی ٹارگٹ کلنگ شہداء کے چار روزہ سوگ کے پہلے دن تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیاقت آباد کراچی میں گزشتہ شب شرکائے جنازہ پر رینجرز کی فائرنگ نے جلتی پر تیل کا کام کیاجس کا ارباب حل و عقد کو سخت ایکشن لینا چاہیئے جو سراسر اختیارات سے تجاوز اور اُن کا ناجائز استعمال ہے۔انہوں نے یہ بات زوردیکر کہی کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے اور گھناؤنی سازش کے تحت پاکستان کی اقتصادی شہ رگ کراچی میں آگ اور خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے ۔آقای موسوی نے باورکرایا کہ مختلف عنوانات کے تحت مختلف اداروں اور مکاتب کو ٹارگٹ بناکر افراتفری اور انتشار پھیلا کر بھائی کو بھائی سے’مسالک کو مسالک سے اور جماعت کو جماعت سے دست و گریباں کرکے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں جبکہ حکمران ان دگر گوں حالات میں بھی محض کرسی کی مضبوطی اورسیاستدان کرسی کے حصول کیلئے کوشاں ہیں ۔
انہوں نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ سے ہونے والی شہادتوں کو ننگی جارحیت اور کھلی دہشت گردی قراردیتے ہوئے کہاکہ وزیر داخلہ کی جانب سے ان واقعات کو فرقہ واریت قراردینا پرلے درجے کی حماقت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی اپنے اس موقف پر قائم ہیں کہ دشمن کا اصل ٹارگٹ کوئی مکتب نہیں بلکہ پاکستان ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کے بیانات سے بزدلی اور بدنیتی کی عکاسی ہوتی ہے وہ دہشت گردی کا ملبہ مکاتب پر ڈالنے کے بجائے دہشت گردوں کو قابو کرنے میں ناکامی پر فی الفور مستعفی ہوجائیں۔