پاکستانی شیعہ خبریں
شیعہ نوجوانوں کے قتل میں ملوث رینجرز کے اہلکاروں کومعطل کیا جائے۔ رہنماؤں کا خطاب
کراچی میں جلوس جنازہ پر رینجرز کی فائرنگ میں شہید ہونے والے افراد کے قتل میں وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اور متعصب رینجرز انتظامیہ ملوث ہے۔ بے گناہ شیعہ نوجوانوں کے قتل میں ملوث رینجرز کے دہشتگرد اہلکاروں کومعطل کر کے کورٹ مارشل کیا جائے ،بصورت دیگر احتجاجی سلسلہ صوبائی سطح سے بڑھا کر ملک گیر سطح تک پھیلا دیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماؤں، علامہ سلمان حسینی، محمد مہدی، مبشر حسین سمیت دیگر نے جمعہ کے روز رینجرز کی دہشت گردانہ کاروائی کے نتیجہ میں شہید ہونے والے تین افراد کی شہادت پر جامع مسجدمصطفیٰ عباس ٹاؤن ابو الحسن اصفہانی روڈ پر نکالی گئی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ تین روز قبل رینجرز کی دہشت گردانہ کاروائی کے نتیجہ میں جلوس جنازہ سے واپسی پر متعصب رینجرز انتظامیہ کی بلا اشتعال فائرنگ سے دو شیعہ جبکہ ایک اہل سنت افراد شہید ہو گئے تھے تاہم مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی اپیل پر جمعہ کے روز ملک بھر میں بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجدمصطفیٰ کے باہر کیا گیا۔جبکہ ابوالحسن اصفہانی روڈ پر ریلی نکالی گئی ۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما ؤں نے کہاکہ کوئٹہ میں یوم القدس کے جلوس میں دھماکے بعد ایف سی اہلکاروںکی بلا اشتعال فائرنگ اور کراچی میں جلو س جنازہ سے واپسی پر رینجرز کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجہ میں ہونے والی شہادتوں میں وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اور ان کی امریکی و صہیونی سوچ ملوث ہے ،انہوں نے کہا کہ رحمان ملک نے رینجرز کو بے گناہ شہریوں پر فائرنگ کے احکامات جاری کر رکھے ہیں جبکہ دہشت گردوں سے منہ پھیرنے کے آرڈر پر عمل درآمد کے لئے کہاہوا ہے ،ان کاکہنا تھا کہ کراچی میں شہید کی نماز جنازہ کے بعد جلوس جنازہ کے شرکاء پر دہشت گردوں سے ملی ہوئے رینجرز انتظامیہ کا بھرم پوری قوم کے سامنے آ چکا ہے ،انہوں نے مزید کہاکہ اب تک کراچی میں رینجرز کی موجودگی ے نتیجہ میں 500زائد بے گناہ افراد دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں جو اس بات کو ثبوت ہے کہ رینجرز کی موجودگی دہشت گردی کی کمی کا باعث نہیں بلکہ دہشت گردی کا سبب بن رہی ہے،جبکہ رینجرز انتظامیہ شہریوں کے حقوق اور ان کی عزت نفس کو مجروح کرنے میں بھی پیش پیش ہیں۔
رہنماؤںنے ڈی جی رینجرز سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں رینجرز اہلکاروں بلخصوص متعصب کرنل چاچڑ،کرنل آصف اور ونگ83 کے دی ۔اس۔آر فیاض خان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اور کورٹ مارشل کر کے عبرت ناک سزا دی جائے جبکہ ان سے بے گناہوں کے خون کا حساب بھی طلب کیاجائے،انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت رینجرز کے دہشتگردوںکی فائرنگ سے شہید ہونے والے دو شیعہ اور ایک اہل سنت افراد کے ورثاء کو معاوضہ ادا کرے ،اس موقع پر مظاہرین نے امریکہ مردہ باد،اسرائیل نامنظور،رینجرز مردہ باد،رحمان ملک مردہ باد کے زور دار نعرے لگائے ۔واضح رہے کے مجلس وحدت مسلمین کی اپیل پر آج شہرکراچی میں جامعہ مساجد مسجد امامیہ ڈرگ روڈ،حیدری مسجد اورنگی ٹاؤن ،جامعہ مسجد ابوالفضل عباس لانڈھی ،مسجد صاحب العصر سٹیل ٹاؤن،و دیگر جامعہ مساجدکے باہر رینجرزدہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے اور شہر کراچی کے تمام جامعہ مساجد کے خطیب جمعہ نے رینجرز کی بربریت کے خلاف خطبہ دیئے جبکہ شہید ہونے والے 3نوجوانوں وشہداء ملت جعفریہ کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی و مجلس عزاء کی گئی۔