پاکستانی شیعہ خبریں

کراچی:سانحہ حضرت عبداللہ شاہ غازی ! شیعہ رہنماؤں کی مذمت

shahgazi0جعفریہ الائنس پاکستان،مجلس وحدت مسلمین پاکستان،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان،امامیہ آرگنائزیشن پاکستان،مرکزی تنظیم عزائ،شیعہ علماء کونسل،اور دیگر شیعہ جماعتوں کے رہنماؤں نے کراچی میں حضرت عبد اللہ شاہ غازی رحمۃ اللہ علیہ کے مزار اقدس پر ہونے والے بم دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔
شیعت نیوز کے نمائندوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی،مولانا حسین مسعودی،علامہ نثار قلندری،علامہ آفتاب حیدر جعفری،علامہ جعفر رضا،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری،علامہ امین شہیدی،مولانا حیدر عباس،مولانا احمد اقبال،علامہ عبد الخالق اسدی،مولانا عابد بہشتی،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان  کے مرکزی صدر عادل بنگش،امامیہ آرگنائزیشن پاکستان کے ضیاء الحسن،مرکزی تنظیم عزاء کے سلمان مجتبیٰ،شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما مولانا ناظر تقوی اور دیگر نے کراچی میں حضرت عبداللہ شاہ غازی رحمۃاللہ علیہ کے مزار اقدس پر ہونے والے خود کش دھماکوںکی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے صہیونی اور قادیانی ایجنٹوں طالبان دہشت گردوںکی کاروائی قرار دیاہے۔
شیعہ رہنماؤں نے کہا ہے کہ پاکستان میں مزارات اولیائے کرام پر حملے کرنے والے ناصبی دہشت گردوںکا تعلق انہی دشمنان اسلام و اہل بیت علیہم السلام سے ہے کہ جنہوں نے ماضی میں اہل بیت اطہار علہم السلام اور اولیا اللہ کے مزارات کو جنت البقیع اور جنت المعلیٰ میں تاراج کیا تھا،جبکہ آج صہیونی زیر اثر ناصبی گروہ مملکت خداد پاکستان میں امریکی ایماء پر ملک کو کمزور کرنے کے لئے شہروں ،گلی کوچوں ،بازاروں،سرکاری دفاتر،مساجد امام بارگاہوں اور اب مزارات مقدسہ پر حملے کر رہے ہیں تا کہ امت میںانتشار پیدا کر کے باہم دست و گریباں کروایا جا سکے اور مملکت خداداد پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کر کے اپنے غیر ملکی آقاؤں امریکا،اسرائیل ،برطانیہ اور بھارت اور دیگر کو خوش کیا جائے۔
شیعہ رہنماؤں کاکہنا تھا کہ ملک بھر میں اہل سنت جماعتوں کی جانب سے دی جانے والی تین روزہ سوگ کی اپیل پر مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور ملت جعفریہ اس مصیبتا ور دکھ کی گھڑی میں شہدائے سانحہ غازی کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیںکہ سانحے میں ملوث دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کر کے منظر عام پر لایا جائے اور سخت سے سخت سزا دی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button