پاکستانی شیعہ خبریں
حکومت شہریوں کے مذہبی حقوق کو پامال کر رہی ہے ،شدید مذمت کرتے ہیں
معروف شیعہ عالم دین اور اسلامی تحریک پاکستانکے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کہ حکومت محرم الحرام میں مجالس عزاء کی سیکورٹی اور جلوسوں کے حفاظتی اقدامات کی آڑ میں شہریوں کے بنیادی حقوق کی پامالی میں مصروف عمل ہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ ایسا لگتاہے کہ محرم الحرام میں حکومت پولیس اسٹیٹ بنانے اور آئین و قانون کی سر عام دھجیاں بکھیر کر شہریوں کے بنیادی حقوق اور مذہبی حقوق کو سلب کرنے کی گھناؤنی کوشش میں مصورف عمل ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔
علامہ ساجد نقوی کاکہنا تھا کہ ملک کے مختلف حصوں میں شیعہ علماء و ذاکرین عظام پر مجالس عزاء سے خطابت پر پابندی عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کو محدود کرنے کی سازشوں کا ایک حصہ ہے جس سے عاشقان فرزند رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے ،ان کاکہنا تھا کہ عوام اب یہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ حکومت شہریوں کے بنیادی اور مذہبی حقوق کو سلب کرنے کی گھناؤنی سازشوں میں مصروف ہے ۔
ان کاکہنا تھا کہ پولیس کی نااہلی اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کے غندوں کو گرفتار کرنے کی بجائے عزاداری ئ سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے پر امن اجتماعات پر چڑھائی کی جا رہی ہے اور اعلی پولیس افسران اس کی ذمہ داری ایک دوسرے کے کاندھوں پر ڈال کر خود کو بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ انتہائی قابل شرم فعل ہے اور حکومت کے لئے ایک سوالیہ نشان ہے۔
علامہ ساجد نقوی کاکہنا تھا کہ اگر حکومت نے شہریوں کے حقوق کا تحفظ اور پامالی حقوق کے حوالے سے موصولہ شکایات کا ازالہ نہ کیا تو عوامی رد عمل بھرپور انداز میں سامنے آئے گا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی ۔
اس موقع پر علامہ ساجد نقوی کاکہنا تھا کہ علمائ،خطباء اور ذاکرین عظام کو چاہئیے کہ وہ مجالس عزاء میں فلسفہ شہادت امام حسین علیہ السلام کے ساتھ ساتھ اتحاد بین المسلمین کی اہمیت اور ضرورت پر بھی زور دیں۔