
کراچی یونیورسٹی میں ہونے والابم دھماکہ دہشت گردی اور لاقانونیت کی بد ترین مثال ہے، مجلس وحدت مسلمین ایسی پر تشدد کاروائیوں کی ہر سطح پر مذمت کرتے ہوئے اپنا مطالبہ دہراتی ہے کہ قانوں پر عمل داری کے ذمہ داران ایسی مذموم کاروائیوں کے تدارک کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی دفتر سے جاری ہونے والے پریس ریلیز کے مطابق حکومت اور حکو متی ادارے کراچی میں امن و امان کی صورت حال بہتر بنانے میں ناکام ہو چکے ہیں ۔ اگر کراچی میں سر عام گھومنے والے کالعدم تنظیموں کے ارکان اور ان کے سرپرستوں کے خلاف
قانون کو حرکت میں لایا جاتا تو آج کراچی یونیورسٹی میں تخریب کاروں کو اپنی مذموم عزائم کی تکمیل کا موقع نہ ملتا، پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ کراچی یونیورسٹی میں میں دہشت گردی کی یہ حالیہ واردات کراچی میں امن و امان کو خراب کرنے اور ملت جعفریہ کو جانی و مالی نقصان سے دو چار کرنے کے لیے کالعدم تنظیموں کی جانب سے شروع کی گئی مذموم کاروائیوں کا تسلسل ہے، دہشت گردی کے اس سنگین واردات کے دوران 9 بے گناہ شیعہ نوجوان شدید زخمی ہوئے جو مختلف ہسپتالوں میں موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں، پریس ریلیز میں مطالبہ کیا گیا کہ سانحہ کراچی یونیورسٹی کے دوران زخمی ہونے والوں کے علاج معالجہ پر خصوصی توجہ دی جائے اور اس سنگین واردات میں ملوث عناصر کو فی الفور گرفتار کر کے کیفر کروار تک پہنچایا جائے۔