پاکستانی شیعہ خبریں
جامعہ کراچی دھماکہ،امریکی و صہیونی ایجنٹ ملوث،آئی ایس او کی احتجاجی ریلی

مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان کاکہنا تھا کہ جامعہ کراچی میں اگر مناسب وقت پر مسجد کا انتظام عمل میں لایا جاتا تو آج اس طرح کے سانحہ سے دوچار نہ ہو نا پڑتا ،ان کاکہنا تھا کہ مسجد کے نہ ہونے اور بارہا مطالبات کے باوجود طلبہ کو کھلے میدان میں نماز کا اہتمام کرنا پڑتا ہے جسکے سبب گذشتہ روز دہشت گرد عناصر نے نماز کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب بدھ کے روز امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے ہزاروں کارکنوں نے جامعہ کراچی میں عین دھماکے کے مقام پر نماز ظہرین باجماعت ادا کی اور اس کے بعد ایک احتجاجی ریلی کیفے ٹیریا تا سلور جوبلی گیٹ تک نکالی۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق آئی ایس او پاکستان کی جانب سے نکالی جانے والی احتجاجی ریلی کو ”تحفظ تعلیم ریلی”کا نام دیا گیا تھا جس میں سینکروں طلبہ نے شرکت کی اور عالمی استعمار امریکا اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی ،ا س موقع پر مولانا دیدار علی جلبانی ،صدر جامعہ کراچی یونٹ آئی ایس اواشفاق حسین اور کراچی ڈویژن کے رہنما احسن مہدی نے خطاب کیا ،شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گذشتہ روز نماز کے دوران ہونے والے بم دھماکے میں ملوث دہشت گرد عناصر کو فی الفور گرفتار کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ جامعہ کراچی سے بڑھا کر ملک گیر سطح تک پھیلا دیا جائے گا اور سنگین حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی ۔
رہنماؤں نے شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جامعہ کراچی میں موجود رینجرزاہلکاروں کا رویہ شدید تعصبانہ اور انسانیت سوز ہے جس کی مذمت کرتے ہیں جبکہ جامعہ کراچی میں ہونے والا بم دھماکہ در اصل رینجرز اہلکاروں کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے جو کہ طلبہ پر تشدد کرنا تو جانتے ہیں مگر سیکورٹی کے معاملے میں ان کی کارکردگی صفر سے بھی نیچے ہے۔رہنماؤںکا کہنا تھا کہ چند رینجرز اہلکار بم دھماکے کے اصل حقائق کا رک موڑ کر تفتیش میں خلل پیدا کرنا چاہتے ہیں تاہم تفتیشی اداروں سے اپیل کرتے ہیںکہ دھماکے کی تفتیش میں رینجرز زانتظامیہ کو شامل تفتیش کیا جائے اور اصل مجرموں کو بے نقاب کیا جائے ۔اس موقع پر شرکائے ریلی نے لبیک یا حسین علیہ السلام ،شیعہ سنی اتحاد،امریکا مردہ باد،اسرائیل نا منظور،جوانیاں لٹائیں گے ،جامعہ بچائیں گے،انقلاب لائیں گے کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کئے ،بعد ازاں مظاہرین پر امن طور پر مشتعل ہو گئے ۔
واضح رہے کہ رینجرز انتظامیہ کی بد سلوکی اور متعصب رویہ کے سبب سینکڑوں طلبہ کو جامعہ کراچی میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔