پاکستانی شیعہ خبریں

کراچی:پولیس نے سات شیعہ بے گناہ جوانوں کا ریمانڈ حاصل کر لیا

SIU_teamکراچی پولیس نے تین ہفتے قبل حراست میں لئے گئے شیعہ بے گناہ جوانوں میں سے سات شیعہ جوانوں بشمول تنویر عباس رضوی،ابرار حسین رضوی،پرویززیدی،رفعت رضا،حسنین عباس،سکندر رضویاور علی مہدی کا جوڈیشل مجسٹریٹ سے ریمانڈ حاصل کر لیاہے ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے منگل کے روز عدالت سے گرفتار کئے گئے شیعہ بے گناہ جوانوں کا جسمانی ریمانڈ لکینے کی درخواست کی تھی جس کو  عدالت نے منظور کرتے ہوئے 20جنوری تک پولیس کو ریمانڈ دے دیا۔واضح رہے کہ کراچی پولیس اور حساس اداروںنے شیعہ نوجوانوں کو یوم عاشورا کے بعد سے کراچی کے مختلف علاقوں سے گرفتار کرتے ہوئے لا پتہ قرار دے دیا تھا تاہم دو جنوری کو ذرائع ابلاغ کے سامنے پیش کرتے ہوئے ان پر شہر میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔
اسپیشل انوسٹی گیشن یونٹ نے گرفتار کئے گئے شیعہ نوجوانوں پر کالعدم سپاہ محمد کے کارکن ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان پر کئی مقدمات قائم کئے ہیں جن میں دفعہ 324/34،353،13-Dاور 4/5کے تحت مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔جبکہ گرفتار کئے گئے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کے خلاف پہلے سے ہی خواجہ اجمیہر نگری تھانے میںٹارگٹ کلنگ کے مقدمات درج کئے گئے ہیں،اور سر سید پولیس اسٹیشنب میں بھی مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ منگل کے روز جوڈیشل مجسٹریٹ کی سربراہی میں مقدمات کی پیروی کے سلسلے میںٹارگٹ کلنگ میں قتل کئے گئے مولانا نثار احمد قتل کیس میں شناخت پریڈ کی گئی جس میں دو عینی شاہدین فیصل اور عمران نے سکندر رضوی کو شناخت کیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گرفتار کئے گئے شیعہ نوجوانوں کو پولیس اور حساس اداروںنے مشترکہ کاروائیوں میں گیارہ اور بارہ محرم الحرام سے مختلف مقامات سے گرفتار کیا تھا جبکہ اس حوالے سے شیعہ علماء مولانا مرزا یوسف حسین اور مولانا حسن ظفر نے نوجوانوں کے اہل خانہ کے ہمراہ پریس کانفرنسز سے خطاب کیا تھا اور نوجوانوںکی لا پتہ ہونے پر حکومت سے بازیابی کا مطالبہ کیا تھا ۔جبکہ شیعہ نوجوانوں کے اہل خانہ کا کہناہے کہ ان کے پیارے کسی بھی تنظیم سے منسلک نہیں ہیں اور پولیس ان کے بچوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کر رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button