پاکستانی شیعہ خبریں

نئے سال کے آغاز سے ہی مذہبی جماعتوں نے حکومت کے گرد گھیرا تنگ کر دیا

 سال 2014 کے آغاز سے ہی مختلف مذہبی جماعتوں نے حکمران جماعت کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک، سنی تحریک، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت مسلمین، جماعت اسلامی اور دیگر مذہبی جماعتوں نے اپنے اپنے ایجنڈے کی حصولیابی کے لئے ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا ایکشن پلان تیار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق نئے سال کے شروع ہوتے ہی مختلف مذہبی جماعتوں نے مہنگائی، لوڈشیڈنگ، دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، نیٹو سپلائی، ڈرون حملے رکوانے کے نام پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کرکے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔
طالبان سے مذاکرات کی مخالف جماعتیں سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین مل کر جدوجہد اور احتجاجی مظاہرے کریں گے۔ اس حوالے سے تحریک کا باقاعدہ آغاز 5 جنوری کو اسلام آباد میں منعقدہ قومی امن کنونشن سے ہو رہا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی اور وائس آف شہدائے پاکستان کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی نے اسلام آباد پریس کلب میں مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایسی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے جس کا مقصد آئین پاکستان سے بالا تر ہو کر کسی دہشتگرد، آئین پاکستان مخالف اور قومی اداروں کے وجود کی منکر قوت کو تسلیم کرنا ہو۔
جام شہادت نوش کرنے والے وطن کے بیٹوں کے ناحق خون سے بے وفائی نہیں برتی جائے گی۔ ہم حکومت کی طرف سے طالبان کو سیاسی عمل میں اعلانیہ شامل کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور اسے شہداء پاکستان کے خون سے غداری تصور کرتے ہیں۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ اگر ان مذاکرات کے نتیجے میں ملک میں طالبانی نظام رائج کرنے کی کوشش کی گئی تو عاشقان مصطفٰی (ص) ملک کے پورے نظام کو جام کر دینگے۔
رہنماؤں نے کہا کہ ہم ایسی سوچ اور افراد کی مذمت کرتے ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ ملک میں دہشتگردی سے نہیں نمٹا جاسکتا، لہٰذا ان دہشتگردوں سے مذاکرات کئے جائیں۔ حکومت طالبان سے مذاکرات کا ڈرامہ ختم کرکے دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے اپنی ول اور لڑنے کا اعلان کرے، پوری قوم حکومت کے اس عمل کی حمایت کریگی۔ عوامی نیشل پارٹی نے بھی امن کنونشن میں شرکت کی یقین دہانی کرا دی ہے۔
کوئٹہ میں زائرین کی بس پر حملے کے بعد شیعہ علماء کونسل اور مجلس وحدت مسلمین نے مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے۔ ڈرون حملوں، نیٹو سپلائی اور مہنگائی جیسے دیگر ایشوز پر جماعت اسلامی، دفاع پاکستان کونسل اور تحریک انصاف پہلے ہی مظاہرے کر رہی ہیں جبکہ بلدتاتی انتخابات میں تاخیر کے خلاف جماعت اسلامی دھرنے دے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button