دہشت گرد تنظیم اہلسنت والجماعت سپاہ شیطان کی شاخ ہے، سربراہ سنی تحریک ثروت اعجاز قادری
شیعہ نیوز (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ جب تک پاکستان سنی تحریک ہے انشاءاللہ ہم نیا مشرقی پاکستان نہیں بننے دیں گے۔ اگر طاقت کی زبان کی بات کی جائے گی تو میرے قائد کے سپاہی اپنی جانوں کے نذرانے دینے سے بھی نہیں ڈرتے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی امریکہ، سعودیہ اور دیگر ممالک کے ادارے بناتے ہیں۔ آج اس ملک میں آئین توڑنے والے عدالتوں، پاکستان، عوام، پارلیمنٹ اور عدلیہ کو گالی دینے والوں سے قانون ڈرتا ہے اور انہی سے مذاکرات کئے جاتے ہیں، آج ہمارے ادارے اتنے بے بس ہیں کہ وہ دہشت گرد تنظیم اہلسنت والجماعت جو سپاہ شیطان کی شاخ ہے اور وہ نام بدل کر کام کر رہی ہے، اس پر کوئی پابندی عائد نہیں کرسکتی، اس دہشتگرد تنظیم پر پابندی عائد کی جائے۔ ربیع الاول کے بعد سنی تحریک مہنگائی اور دہشتگرد تنظیموں کے خلاف اپنے حتمی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی اور تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ 11 ربیع الاول کو بھی ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا جائے اور 12 ربیع الاول تک ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔ نواز شریف کے پاس 12 کروڑ میلادیوں کے لئے وقت نہیں ہے لیکن اس کے پاس 2 کروڑ فسادیوں کے لئے وقت ہے۔
ہمارا عزم اور خواب اس ملک کو فلاحی ریاست بنانا ہے۔ اس ملک سے طبقاتی نظام کا خاتمہ کرنا ہے۔ تعلیم کو عام کرنا ہے۔ ہم چہرے نہیں نظام بدلنا چاہتے ہیں۔ ہمارے ملک میں چیف آرمی اسٹاف بناتے وقت اس کا سیاسی اثر و رسوخ کیوں دیکھا جاتا ہے۔ اگر سوچ کو نہیں بدلا گیا تو ہم کبھی ان دہشت گردوں سے آزاد نہیں ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ۔پاکستان سنی تحریک کے تحت نشتر پارک کراچی میں منعقدہ ’’پاکستان بچاؤ جانثاران مصطفٰی (ص) کانفرنس ‘‘ سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ نواز شریف کے پاس 12 کروڑ میلادیوں کے لئے وقت نہیں ہے لیکن اس کے پاس 2 کروڑ فسادی کے لئے وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پاس کافروں کے لئے اے پی سی کرنے کا وقت ہے لیکن ہمارے لئے کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اوقاف، نظریاتی کونسل دہشتگردوں کے پاس ہے۔ حکومت اور عدالتوں کا نظام دہشتگردوں کے پاس ہے، آج تک عدالتوں نے نشتر پارک اور سنی تحریک کے قائد کے قتل کا سوموٹو نہیں لیا، لیکن اب نئے چیف جسٹس آف پاکستان سے امید ہے کہ وہ سانحہ نشتر پارک پر سوموٹو ایکشن ضرور لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں دہشت گرد تیار ہوتے ہیں ان کے سربراہوں کو بلا کر ان سے مذاکرات کئے جائیں گے تو پاکستان میں امن کیسے ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت، ادارے دہشتگردوں کے ہاتھوں بے بس نظر آتے ہیں۔ ڈرون حملوں کی ہم بھی مذمت کرتے ہیں اور ان کے خلاف ہیں لیکن جو مولانا ڈیزل اور مولانا سمیع الحق نے دنیا سے دہشت گرد جمع کئے ہیں، یہ کس کھاتے میں ہیں۔ ان کو یہاں سے نکالو تو نیٹو کی فوجیں خود ہی یہاں سے چلی جائیں گی۔ ہم اس ملک کو بچانا چاہتے ہیں، پاکستان کی 66 سال کی تاریخ میں ایک بھی دہشتگرد کا تعلق سنی یا اہلسنت میں سے نہیں ہے۔