کالعدم تنظیموں نے جرائم پیشہ افراد کو جیلوں سے رہا کروا کر ٹارگٹ کلنگ میں استعمال کرنا شروع کردیا
شیعہ نیوز (کراچی ) لاہور، کراچی، پشاور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، سرگودھا، ملتان سمیت ملک کے دیگر شہروں میں معمولی جرائم میں جیلوں میں بند جرائم پیشہ افراد کو کالعدم تنظیموں نے جیلوں سے رہا کروا کر بطور شوٹر استعمال کرنا شروع کردیا۔ لاہور کراچی اور دیگر شہروں سے تعلق رکھنے والے 13 ہزار سے زائد جرائم پیشہ افراد کو طالبان سمیت دیگر کالعدم تنظیموں نے اجرتی قاتل اور مخبر کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا ہے یہ جرائم پیشہ افراد کب جیلوں سے رہا ہوئے، ان کے ضامن کون ہیں اور ان کو کس طرح آپریٹ کیا جاتا ہے اس حوالے سے ان کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کام شروع کر دیا ہے۔
حساس اداروں کے مصدقہ ذرائع کے مطابق لاہور کراچی سمیت مختلف شہروں میں طالبان اور دیگر انتہا پسند تنظیموں نے جرائم پیشہ افراد کو ساتھ ملا کر اپنا نیٹ ورک بنا لیا ہے۔ ان میں سے اکثر وہ ہیں جو مالی سپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے ضمانتوں کا بندوبست نہیں کر پا رہے تھے۔ ایسے بیسیوں جرائم پیشہ افراد کو جیلوں سے رہا کروا کر کالعدم تنظیموں نے اپنے لئے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ جرائم پیشہ افراد مخبری سے لے کر ٹارگٹ کلنگ تک کرتے ہیں اور اسکے عوض باقاعدہ انہیں رقم دی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان، ہنگو، کوہاٹ، درہ آدم خیل اور فاٹا کے علاقوں سے کالعدم تنظیموں کے افراد مختلف لوگوں کو فون کر کے بھتہ مانگتے ہیں اور انکار کی صورت میں ان جرائم پیشہ لوگوں کے ذریعے ان کی ٹارگٹ کلنگ کی جاتی ہے۔ کالعدم تنظیموں کے افراد ایسے کارندوں کو باقاعدہ ٹریننگ دیتے ہیں اور انکو اسلحہ بھی فراہم کیا جاتا ہے۔ کسی ایک کے گرفتار ہونے کی صورت میں اس سے رابطہ کرنے والے فوراً منظر سے غائب ہوجاتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 13 ہزار سے زائد جرائم پیشہ افراد کو کسی بھی کام کی ہدایت فون پر ملتی ہے اور جب یہ کام مکمل کر لیتے ہیں تو ان کو اس کا معاوضہ کسی تیسرے شخص کے ذریعے ملتا ہے۔ اسی لئے یہ استعمال ہونے والے افراد کسی بھی تفتیش میں آخری کڑی تک نہیں پہنچا سکتے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دہشت گردی میں استعمال ہونے والی اکثر گاڑیاں بھی یہی افراد چوری کر کے متعلقہ افراد تک پہنچاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حساس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایسے تمام جرائم پیشہ افراد جو گزشتہ چار سالوں میں جیلوں سے ضمانتوں پر رہا ہوئے اور منظر سے غائب ہیں کیخلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔