دہشت گردوں اور باغیوں سے مذاکرات کی گنجائش نہیں، داڑھی والے اور کلین شیو طالبان ایکسپوز ہو رہے ہیں، صاحبزادہ حامد رضا
شیعہ نیوز(کوئٹہ) بلوچستان کے دورے سے واپسی پر پارٹی کارکنوں اور عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے متاثرین کو دیوار کیساتھ اور دہشت گردوں کو گلے لگایا جا رہا ہے، دہشت گردی کے متاثرین کی آواز نہ سننے کے نتائج خطرناک ہوں گے، حکومت کو مارنے والوں کی نہیں مرنے والوں کی فکر ہونی چاہیئے، سمیع الحق اور منور حسن پاکستان کو طالبان کے حوالے کرنے کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں، کالعدم قرار دی گئی تنظیم سے ریاست کے مذاکرات دراصل ’’مذاق رات‘‘ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے خون کا سودا نہیں ہونے دیں گے، طالبان کا ریموٹ کنٹرول پاکستان سے باہر ہے اس لیے مذاکرات سے امیدیں وابستہ کرنا حماقت ہے، طالبان اور ان کے سرپرستوں کو پاکستان یرغمال نہیں بنانے دیں گے، دہشت گرد اپنے بیرونی آقاؤں کی پراکسی وار لڑ رہے ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ آئین میں دہشت گردوں اور باغیوں سے مذاکرات کی گنجائش نہیں، داڑھی والے اور کلین شیو طالبان ایکسپوز ہو رہے ہیں، جب تک طالبان آئین اور قانون کو قبول نہیں کرتے، مذاکرات بامقصد نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محب وطن دینی و سیاسی قوتیں خاموش تماشائی نہ بنیں اور ملک کو آگ اور خون کے گڑھے میں گرنے سے بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں، معاملات سدھار کی بجائے بگاڑ کی طرف جا رہے ہیں، اہل حق پوری جرأت اور استقامت سے طالبانائزیشن کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے اور صوفیاء کے ماننے والے دہشتگردوں کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اپنا انتہاپسندانہ ایجنڈا بندوق اور بارود کے زور پر مسلط کرنا چاہتے ہیں، مذاکرات سے دہشت گرد گروپوں کو منظم ہونے کا موقع ملے گا اور ریاستی اتھارٹی کے کمزور ہونے کا تاثر پیدا ہو گا، سمیع الحق قوم کو بتائیں کہ اگر طالبان کسی معاہدے کو توڑیں گے تو کیا طالبان کی نامزد کمیٹی اس کی ذمہ داری قبول کرے گی۔ صاحبزادہ حامد رضا نے بتایا کہ سنی اتحاد کونسل نے ملک کے تازہ حالات پر غور کیلئے اہلسنّت جماعتوں کا مشترکہ ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس سلسلہ میں قائدین اہلسنّت سے رابطے شروع کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ظالموں کے مقابلے کیلئے مظلوموں کو متحد کریں گے۔