طالبان کی شریعت فتنہ ہے فساد ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا، علامہ ناصر عباس جعفری
شیعہ نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین نے پاکستان کے تمام مظلوموں کی آواز بن کر حکومت کی طالبان نواز پالیسیوں کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔ یہ اعلان ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے ایک پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری تبلیغات علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روا بط ملک اقرار حسین، وحدت اسکاؤٹس کے چیئرمین سید فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ اور ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب دہشت گردوں کی سرپرست بن چکی ہے اور تکفیری ایجنڈے کے تحت ملت تشیع پر مظالم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، ان مذموم کاروائیوں میں وزیر اعلی میاں شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو وفاقی حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ چار سالوں مسلسل شیعہ نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے ابھی کسی ایک قاتل کو گرفتار نہیں کیا گیا، گریسی لین راولپنڈی و ڈھوک سیداں میں ہونیوالے دھماکوں کے ملزمان اور ڈھوک حسو میں ایم ڈبلیو ایم کے مشیر قانون کے بھائی کے قاتل آزاد پھر رہے ہیں، لاہور اور گجرات میں بے گناہ لوگ مارے گئے ان کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے، چشتیاں، ملتان، بھکر، ڈی جی خان اور چکوال میں بے گناہ انسانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے درندوں کو قانون کی گرفت میں نہیں لیا گیا، اس کے برعکس راولپنڈی میں ملت تشیع کے بے گناہ افراد کو بلاجواز گرفتار کیا گیا اور انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس وقت بھی ہمارے پچھتر افراد پابند سلاسل ہیں اور ان کے ساتھ جیل میں انتہائی شرمناک سلوک کیا جا رہا ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم نے صرف مظلومیت کی آوازبلند کی جس کی پاداش میں ہمیں تشد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، حکومت پنجاب بلوچستان کے رئیسانی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہماری رخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے، حکومت اور ادارے ساٹھ ہزار پاکستانیوں کو قاتلوں کو قانون کی گرفت میں لینے کی بجائے ان کے ناز ا ٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں میرے ذاتی ڈرائیور کو پولیس کی وردیوں میں پولیس کی گاڑیوں میں اغوا کرکے رات بھر وحشیانہ تشد کا نشانہ بنایا گیا، ایم ڈبلیو ایم بھکر کے ضلعی سیکرٹری جنرل سفیر حسین شاہانی کو چار ساتھیوں سمیت سرگودھا عدالت سے واپسی پر جوہر آباد کے علاقے سے اغوا کیا گیا، سرگودھا میں ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی دفتر پر چھاپہ مار کر کارکنوں اور مالک مکان کو بچوں سمیت اغوا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ہم پر امن قوم ہیں اور پر امن عوامی جدوجہد کے کے ذریعے مظلومیت کی طاقت سے تکفیریوں کے سرپرست حکمرانوں کا راستہ روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں گرفتار کئے گئے ہمارے تمام افراد انتہائی تعلیم یافتہ اور مہذب ہیں، ان کا کسی جرم کے حوالے سے کوئی ریکارڈ نہیں، انہیں محض ظلم کے خلاف آواز بلند کی پاداش میں پابند سلاسل کیا گیا ہم انہیں پر امن جدو جہد سے آزادی دلائیں گے انشاء اللہ ہمارا کوئی بھی اسیر جیل میں نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے دوران کے چھ مساجد و امام بارگاہیں آتشزدگی کا نشانہ بنیں لیکن کسی بھی وفاقی یا صوبائی عہدیدار نے مساجد کا جائزہ لینے کی کوشش ہی نہیں کی، حکمران ہمیں مجبو کر رہے ہیں کہ ہم مظلومین کوئٹہ کی طرح پنجاب کے رئیسانیوں کے خلاف اٹھیں، انشاء اللہ ہماری پر امن جدوجہد صرف پاکستان تک محدود نہیں رہے گی، انگلیڈ، امریکہ، کنیڈا، یورپ، جہاں بھی پاکستانی آباد ہیں وہاں احتجاج ہوگا۔
انہوں نے طالبان کے ساتھ حکومتی مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات دہشت گردوں اور قاتلوں کو ٹائم دینے کی ایک سنگین سازش ہے، دہشت گردوں کے مطالبات سامنے آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کو چیئر لفٹ چلانے والا فضل اللہ چلائے گا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اسلام رحمت اللعالمین (ص) کا مذہب ہے جنہوں نے اخلاق کے ذریعے لوگوں کے دل جیتے، سفاک قاتلوں اور درندوں کی زبان پر شریعت کا مطالبہ زیب نہیں دیتا، طالبان کی شریعت فتنہ ہے فساد ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا، دہشت گردوں کی زبان پر شریعت کا مطالبہ شریعت کی توہین ہے، مذاکرات ان لوگوں سے کئے جاتے ہیں جن کا دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا وطن بے ناموس لوگوں کے ہاتھوں قیدی بنا ہوا ہے، ہم انشاء اللہ سنی اتحاد کونسل اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر مادر وطن کو آئینی اور جمہوری جدوجہد کے ذریعے ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کرائیں گے۔