پاکستانی شیعہ خبریں

میڈیا پر طالبان کے ہر قسم کے بیانات کو نشر اور شائع کرنے پر مکمل پابندی عائد کی جائے، رابطہ کمیٹی

شیعہ نیوز (کراچی) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور وفاقی وزیر اطلاعات سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ طالبان کی نہ ختم ہونے والی دہشت گردی کے خاتمہ اور ملکی سلامتی و بقاء کے لئے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر طالبان کے ہر قسم کے بیانات کو نشر اور شائع کرنے پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ اپنے مشترکہ بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اب ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمہ اور ملکی سلامتی کے لئے حکومت اور ارباب اختیار کو سخت نوعیت کے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں دیگر سخت اقدامات کے ساتھ ساتھ حکومت ایک اعلان کا باآسانی فوری نفاذ کرسکتی ہے اور وہ یہ ہے کہ فوری طور پر ایک آرڈیننس جاری کیا جائے جس کے تحت پاکستان کے تمام الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا، اخبارات اور رسائل و جرائد میں طالبان کے بیانات کو نشر اور شائع کرنے پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ قوم کو دہشت گردی اور طالبان کے اصل چہرے سے آگاہ کرنے کی پاداش میں طالبان دہشت گرد گزشتہ چند دنوں کے دوران کئی ٹی وی چینلز اور اخبارات کے دفاتر اور صحافیوں پر دہشت گرد حملے کرچکے ہیں اور اب تک کئی صحافیوں کو قتل کرچکے ہیں اور مزید صحافیوں، کالم نگاروں اور اینکرز کو بھی طالبان کی جانب سے قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ طالبان کی اس دہشت گردی کے سلسلے کو روکنے کیلئے ضروری ہے کہ طالبان کی میڈیا کوریج پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ رابطہ کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے دفاتر، صحافیوں، اینکرز اور عملے کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ صحافی برادری کسی قسم کی دھونس، دھمکی یا دباؤ میں آئے بغیر پوری آزادی کے ساتھ اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دے سکیں۔ رابطہ کمیٹی نے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے مالکان اور مدیران سے بھی درخواست کی کہ وہ طالبان کی خبریں اور بیانات نشر اور شائع کرنے پر پابندی کے سلسلے میں بھرپور تعاون کریں اور ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے نجات دلانے کیلئے قومی جذبہ کے تحت اپنا کردار ادا کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button