پاکستانی حکومت سعودی ایما پر شام کیخلاف استعمال نہ ہو، شفقت شیرازی
شیعہ نیوز (راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور سیکرٹری برائے امور خارجہ علامہ شفقت حسین شیرازی نے سعودی عرب کا پاکستان سے اسلحے کی خریداری اور شام منتقلی کے بیان اور معاہدے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کی مشرق وسطی پر پالیسی مثبت رہی ہے تاہم مستقبل میں بھی پاکستان کو اپنی مثبت پالیسیوں کو آگے جاری رکھنا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی مغربی یا عرب ملک کی ایما پر پاکستان کی جانب سے ایسا اقدام کیا جانا کہ جو انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنے کسی صورت قابل قبول نہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ شام ہمیشہ پاکستان کا دوست رہا ہے اور پاکستانی عوام کے ٹیکس سے بننے والے ہتھیار سعودی ایما پر شام کیخلاف فروخت کئے جانے کے معاہدے پاکستا ن کے بیس کروڑ عوام کی توہین اور تذلیل کے مترادف ہے،وزیرا عظم عوام کو جواب دیں کہ انہوں نے شام کے متعلق سعودی ولی عہد کیساتھ کیا معاہدے کئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عرب بادشاہوں کی تاریخ واضح ہے کہ سعود ی عرب مسلم امہ میں فساد کا باعث رہا ہے اور اب اس فساد کی جنگ میں پاکستان کو دھکیلنے کی کوشش میں مصروف عمل ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ سعودی عرب طالبان ، القاعدہ اور النصر جیسی دہشت گرد تنظیمو ں کا بانی ہے اور پاکستا ن حکومت کوچاہئے کہ دہشت گردوں کی سرپرست حکومت کی ایما پر اپنی خارجہ پالیسی اور پاکستان کے معیار کو دا پر نہ لگائے۔اُن کاکہنا تھا کہ شام کے مسئلے میں صیہونی قوتیں امریکہ اور اسرائیل پاکستان کو جنگ و جدل کی دلدل میں پھنسانا چاہتے ہیں ، ایک طرف ملک کے اندرون خانہ عرب ممالک کے پروردہ اور صیہونی اسرائیل کے حامی طالبان دہشت گردو ں نے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازشوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے تو دوسری جانب سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک صہیونی غاصب ریاست اسرائیل کی ایما پر پاکستا ن کو شام کی جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں اور پاکستان کے کردار کو داغ دار کرنے کی گھنانی سازشیں کرر ہے ہیں۔
علامہ شفقت شیرازی نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کی طالبان سے کرکٹ میچ کھیلنے کی بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شہدا کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی اور شہدائے پاکستان کی توہین قرار دیا دہشت گردوں کو ٹھوس اور دندان شکن جواب دینے کی بجائے غیر ذمہ دارانہ بیانات حکومتی وزراء کے بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے، تمام محب وطن قوتوں کو چاہیئے کہ وہ وزیر داخلہ کے اس احمقانہ بیان پر بھر پور احتجاج کریں ۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی سلامتی اور بقا کیلئے وطن دشمن دہشت گردوں اور اُن کے حامیوں کیخلاف بھر پور آپریشن کیا جائے اور عوام کو اس ناسور سے نجات دلائی جائے ،مذاکرات کے دوران دہشت گردوں کے ہاتھوں نے گناہ عوام اور سیکورٹی فورسز کے شہداء ا کا مقدمہ طالبان کی نمائندہ کمیٹی کے نام درج کیا جائے ۔