پاکستانی شیعہ خبریں

یزیدی استعماری سازشوں کے خاتمے کیلئے فکرِ زینبی (س) کو اپنایا جائے، متحدہ علماء محاذ

شیعہ نیوز (کراچی) مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام و مشائخ عظام نے کہا ہے کہ سیدہ بی بی زینب بنت علی (ع) نے کربلا میں تمام تکالیف و مصائب اٹھائے کے باوجود کوفہ و دمشق کے درباروں میں اہلبیت اطہار (ع) کی عظمت کا ایسا پُرجوش خطبہ دیا کہ جس سے صفِ باطل میں کہرام مچ گیا، آپ نے خطبات اور حق گوئی کا علم بلند کیا اور اپنے دونوں لخت جگر عون (ع) و محمد (ع) کو قربان کرکے خواتین اسلام کو قربانی دینے کا عملی پیغام دیا، آج کی یزیدی استعماری سازشوں کے خاتمے کیلئے فکرِ سیدہ بی بی زینب (س) کو اپنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا انتظارالحق تھانوی، مولانا امین انصاری، علامہ آغا حسن صلاح الدین، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، علامہ شیخ سکندر حسین نوربخشی، مولانا حکیم عبدالسلام برکاتی،حافظ گل نواز سمیت مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام و مشائخ عظام نے متحدہ علماء محاذ پاکستان کے زیرِ اہتمام مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین کی زیر صدارت نواسی رسول (ص)، دختر بتول (س) سیدہ زینب بنت علی (ع) کے یوم ولادت باسعادت کے موقع پر محفل مذاکرہ کے موقع خطابات کرتے ہوئے کیا۔
علامہ آغا حسن صلاح الدین نے کہا کہ سیدہ زینب (س) جیسی باعزم و ہمت خاتون ہوں تو وہ جہت و شکل تبدیل کرکے حق کو غالب کر دیتی ہیں۔ علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ سیدہ زینب (س) کا کردار خواتین کیلئے مشعل راہ ہے، آج میڈیا کی یلغار اور مغرب کی درآمد شدہ بے حیائی نے فیشن و آزادی کے نام پر خواتین کی چادر اور دوپٹے چھین لئے۔ مولانا محمد امین انصاری کا کہنا تھا کہ سیدہ زینب (س) نے اپنے بھائی سیدنا امام حسین (ع) کے شانہ بشانہ خلافت راشدہ کے قیام کیلئے اپنے فرزندان کی قربانی دی۔ محفل مزاکرہ سے خطاب میں مولانا انتظارالحق تھانوی نے کہا کہ سیدنا زینب (ع) کے تاریخی خطبہ سے اہل مدینہ شدت غم سے حضرت عبداللہ بن زبیر بن العوام کی خلافت کا علم اٹھانے پر بھی آمادہ ہوگئے جو خلفائے راشدین کے نقش قدم پر تھے۔
محفل مزاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے دیگر علماء کرام و مشائخ عظام نے کہا کہ بی بی سیدہ زینب (ع) کے تذکرہ خیر سے ان دخترانِ اسلام کے حوصلے بڑھتے ہیں جن کے پیاروں نے دفاعِ اسلام و وطن اور غلبہ اسلام کیلئے قربانیاں دیں۔ علماء نے کہا کہ تاریخ عالم میں سیدہ زینب (ع) کا نام اور مقام ہمیشہ بلند رہے گا مگر افسوس ہماری نسل آپ (ع) کی شخصیت سے زیادہ واقفیت نہیں رکھتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیدہ بی بی زینب (س) کی حیات طیبہ ہمیں مایوسیوں سے نکال کر روشن راستے دکھاتی ہے۔ علما و مشائخ کا کہنا تھا کہ تاریخ اسلام میں سیدہ خدیجہ الکبری (ع) سے لے کر فاطمہ بنت عبداللہ تک بہادر اور شجاع خواتین کی ایک طویل فہرست ہے جس میں سیدہ زینب (ع) کی ذات گرامی روشن و تاباں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حق کیلئے وکالت معی، فصاحت و بلاغت آپ (ع) ہی کا خاصہ تھی۔ علماء کا مزید کہنا تھا کہ آج حق کیلئے اٹھنے والی آوازوں میں وہ رمق دکھائی نہیں دیتی جو ارضِ شام میں بی بی سیدہ زینب (ع) نے دکھائی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button