تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ، نیب کے ڈی ایس پی آغا جمیل سمیت شجاعت عباس شہید
شیعہ نیوز (کراچی) شہر میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں نیب کے ڈی ایس پی آغا جمیل سمیت امام بارگاہ شاہ کربلا کے ٹرسٹی امجد شاہ جی کے بھائی شجاعت عباس شہید ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق تکفیری دہشت گردوں نے کی گولیمار رضویہ سوسائٹی کے علاقے میں دکان پر فائرنگ کردی جس سے 35 سالہ شجاعت عباس موقع پر ہی شہید ہوگئے جبکہ 50 سالہ توفیق زخمی ہوگئے۔ ایس ایچ او رضویہ مظہر اقبال کے مطابق شہید شجاعت عباس رضویہ میں امام بارگاہ شاہ کربلا کے ٹرسٹی امجدشاہ کےبھائی،علاقے کے ہی رہائشی اورغیرشادی شدہ تھے۔
شہید شجاعت عباس کے جسد خاکی کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جہاں ضروری کاروائی کے بعد ان کی میت کو ورثاء کے حوالے کردیا جائے گا۔ دوسری جانب شرف آباد میں ہوٹل پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نیب میں تعینات ڈی ایس پی آغا جمیل شدید زخمی ہوگئے جبکہ ملزمان کی فائرنگ سے 6 سالہ فیضان بھی زخمی ہوا، دونوں کو فوری طور پر اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال پہنچایا گیا تاہم دونوں ہی دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق ڈی ایس پی آغا جمیل شرف آباد میں قائم ملک ہوٹل پر کھانا کھا رہے تھے کہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کردی۔ ڈی ایس پی آغا جمیل نیب کے موجودہ ڈائریکٹر جنرل واجد درانی کے معتمد خاص تھے جبکہ واجد درانی نے ہی سندھ پولیس سے ان کا تبادلہ نیب میں کرایا تھا، آغا جمیل 20 ستمبر 1996ء کو ہونے والے میر مرتضی بھٹو کیس میں گرفتار بھی ہوئے تھے۔ آغا جمیل کراچی کے مختلف تھانوں میں بطور ایس ایچ او جبکہ ترقی کے بعد کئی علاقوں میں بطور ڈی ایس پی بھی خدمات انجام دے چکے تھے، حالیہ دنوں میں وہ نیب میں بطور تفتیشی افسر کام کررہے تھے، آج کل آغا جمیل ایک اہم کیس پرکام کررہے تھے۔