پاکستانی شیعہ خبریں

کوئٹہ کے پشتون علاقوں میں طالبان موجود ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

شیعہ نیوز (کوئٹہ) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ کوئٹہ طالبان کا گڑھ نہیں مگر پھر بھی پشتون علاقوں میں طالبان موجود ہیں، جب محسوس کیا کہ مجھے بحیثیت وزیراعلیٰ اختیار نہیں ہے تو استعفیٰ دوں گا، ناراض بلوچوں سے خود نہیں کسی اور ذریعے سے رابطے جاری ہے، جلد اچھے نتائج برآمد ہو نگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بعض جگہوں پر آج بھی حکومت کی رٹ قائم نہیں ہے، اس سلسلے میں ہماری کوشش ہے کہ امن و امان کی بحالی کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائیں۔ عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی بحالی اور حکومتی رٹ قائم کرنے کیلئے تمام ادارے مجھے سپورٹ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے نائب صدر حاصل بزنجو نے وزیراعلیٰ کے اختیار نہ ہونے کے بارے میں جو بیان دیا اس کا غلط مطلب لیا گیا۔ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ مجھے بحیثیت وزیراعلیٰ اختیار نہیں ہے بلکہ انہوں نے کہا کہ جب سے میں وزیراعلیٰ بنا مجھے کبھی یہ محسوس نہیں ہواکہ ادارے میرے ساتھ تعاون نہیں کررہے ہیں۔ عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ کوئٹہ مکمل طور پر طالبان کا گڑھ نہیں سمجھتے لیکن پشتون علاقوں میں طالبان موجود ہیں، جو کسی وقت بلوچستان کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ناراض بلوچوں سے رابطے کا وفاقی حکومت نے مجھے مکمل اختیار دے دیا ہے لیکن براہ راست میرا رابطہ نہیں لیکن کسی اور ذریعے سے رابطے جاری ہیں، امید ہے کہ جلد اچھے نتائج برآمد ہونگے۔ اے پی سی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جب تک مکمل راہ ہموار نہ ہوجائے اس وقت تک اے پی سی بلانا سود مند نہیں ہوسکتا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button