سوچھی سمجھی سازش کے تحت ہماری نسل کشی کے تانے بانے بنے جا رہے ہیں، آغا رضا رضوی
شیعہ نیوز (کوئٹہ) دہشت گردانہ کاروائیوں میں شیعہ ہزارہ قوم کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی اقتصادی اور ملکی سطح پر ان کی شہریت پر بھی مختلف حربوں سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران کیا۔ اس موقع صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی اور مختلف دہشتگردانہ کاروائیوں میں شہید ہونیوالے شہداء کے لواحقین بھی موجود تھے۔ سید محمد رضا نے کہا کہ دہشتگردانہ کاروائیوں میں ہماری قوم کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ خوف کی ایک ایسی فضاء قائم کی گئی جس میں ہمیں جبراً ایک حصار میں محصور کر دیا گیا ہے اور یہ سلسلہ یہی پر نہیں رکا بلکہ شیعہ ہزارہ قوم پر شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی غیر منصفانہ بندشوں کے ذریعے ہزارہ قوم کو دوسرے درجے کا شہری ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، در حال یہ کہ شیعہ ہزارہ قوم نہ صرف کوئٹہ بلکہ پاکستان کے کونے کونے میں تقریباً سواسالوں سے آباد ہیں، تمام تر پاکستانی دستاویزات رکھنے کے باوجود شیعہ ہزارہ قوم پر شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا حصول تقریباً نا ممکن بنا دیا گیا ہے۔
آغا رضا رضوی نے مزید کہا کہ اس طرح کی کاروائیوں سے ہم یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ ایک سوچھی سمجھی سازش کے تحت ہمیں یا تو قتل یا پھر ملک بدر کے تانے بانے بنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت ایک منتخب نمائندے کے ہر فورم پر یہ بات اٹھائی ہے اور آئندہ بھی کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو شیعہ ہزارہ قوم کے ان سارے مسائل کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے ہونگے تاکہ محب وطن شیعہ ہزارہ قوم بھی پاکستان کے تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں، حکومت کو شیعہ ہزارہ قوم کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول میں حائل رکاوٹوں کو بھی دور کرنے کی ضرورت ہے۔