بیرون ممالک سے فنڈ ہمیں نہیں، ہوسکتا ہے امین شہیدی کو ملتے ہوں، حنیف جالندھری کا الزام
شیعہ نیوز (کوئٹہ) وفاق کی جانب سے مدارس کے بارے میں قومی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے وفاق المدارس عربیہ کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری نے کہا ہے کہ وفاق المدارس دینی مدارس کی ایک مضبوط قلعہ ہے کسی نے چھیڑنے کی کوشش کی تو اس کا بھرپور دفاع کریں گے اور آج بروز منگل سریاب روڈ پر واقع جامعہ امدادیہ مدارس میں تحفظ مدارس اور اسلام کانفرنس منعقد ہوگی جس سے ملک بھر سے وفاق المدارس کے علماء اور طلباء شرکت کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق صوبائی وزیر مولوی فیض احمد، مولوی صلاح الدین، مفتی ہارون آغا، مفتی مطیع اللہ اور دیگر علماء کرام بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے مدرسوں کے بارے میں جو الزام لگایا کہ ملک کی کچھ مدارس انتہاء پسندی اور دہشتگردی جیسے واقعات میں ملوث ہے جن کی روک تھام کیلئے قومی پالیسی بنائیں گے ہم ان کو مسترد کرتے ہیں اور یہ واضح کرنا چاہتے ہے کہ ملک کی کوئی بھی مدرسہ اس طرح انتہاء پسندی واقعات میں ملوث نہیں ہے اگر ہے تو کچھ افراد ہونگے۔
حنیف جالندھری نے کہا کہ وفاقی حکومت اس بارے میں اپنی پالیسی پر نظر ثانی کریں چند افراد کو مدارس سے نہیں جوڑنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مغربی ممالک میں اسلام کو بدنام کرنے کیلئے مہم چلارہے ہیں اسی طرح ہماری ملک میں چند افراد کی وجہ سے مدرسوں کو بدنام کرنے کیلئے سازش جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہے کہ ہم ملک کی اٹھارہ ہزار مدارس کی وارث ہے جس میں 20 لاکھ دینی طلباء اور طالبات علم حاصل کررہے ہین، مدارس کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس کے تحت جو مدرسے دینی علوم دے رہے ہیں، اس بارے میں ہماری اپنی ایک کمیٹی بھی ہے جو وقت کے ساتھ پالیسی بھی تبدیل کرتی ہے کہ اس بارے میں شک کی بنیاد پر پارلیمنٹ کی جانب سے پالیسی قبول کریں گے اور نہ ہی مدرسوں کے خلاف کارروائی پر خاموش بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مدرسوں کی تحفظ کیلئے ملتان اور کراچی کے کامیاب کانفرنس کے بعد آج بروز منگل کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ امدادیہ جامع مدارس میں تحفظ مدارس اور اسلام کانفرنس منعقد ہوگی جس میں ملک بھر کے جید علماء کرام طلباء اور دینی حلقوں سے تعلق رکھنے والی عوام شرکت کرے گی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملک میں قائم مدرسوں کیلئے فنڈز پاکستان سے ہی ملتے ہیں، بیرون ممالک سے فنڈ ہمیں نہیں، ہوسکتا ہے امین شہیدی کو ملتے ہوں۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ ہم قومی معاملات کے بارے میں دینی مدارس کو اعتماد میں لیں گے، ہم اس سے پہنچا چاہتے ہے کہ جب دینی مدارس کے بارے میں پالیسی بنارہے تھے تو وفاق المدارس کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے، سابق آمر پرویز مشرف کے دور میں بھی مذاکرات پر یقین رکھا آج بھی مذاکرات کیلئے تیار ہیں، لیکن حکومت سے شکوہ ہے کہ وہ شک کی بنیاد پر نہ مدارس پر انتہاء پسندی کا الزام لگائے اور نہ ہی پالیسی وفاق المدارس کے اعتماد کے بغیر بنایا جائیں