نفرتوں کو ختم کرکے پاکستان میں ایک جمہوری نظام کیلئے تمام قومیتوں کو آپس میں جوڑنا ہوگا،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
شیعہ نیوز(پشین) نفرتوں کو ختم کرکے پاکستان میں ایک جمہوری نظام کیلئے قومیتوں کو آپس میں جوڑنا ہوگا، صوبے میں کرپشن کے خاتمے اور عوام کو تحفظ دیئے بغیر ہم منزل نہیں پا سکیں گے۔ہمیں قبائیلی رنجشوں اور تنازعات کو حل کرکے نئی سمت میں راہیں متعین کرنی ہوگی۔ بلوچستان کی موجودہ مخلوط حکومت اپنے عوام کیلئے وہ تمام وسائل بروئے کار لا ئے گی جس کا ہم نے اپنے عوام کے ساتھ وعدہ کیا تھا۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پشین میں قبائیلی عمائیدین، سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں اور عوامی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر قانون ،پارلیمانی اْمور اور اطلاعات عبدالرحیم زیارتوال، صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی،صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین، ممبر صوبائی اسمبلی آغا سید لیاقت علی ، وزیر اعلیٰ کے مشیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء جمال شاہ کاکڑ، ایم پی اے حاجی عبدالمالک کاکڑاور محمد عیسیٰ روشان نے بھی خطاب کیا۔
وزیراعلیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد ہمیں سب سے بڑا مسئلہ امن وآمان کا درپیش رہا جس کو بہتر بنانے کیلئے ہم نے دن رات کوشش کرکے اپنے عوام کو تحفظ دینے کیلئے اقدامات اْٹھائے، جس کے نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔اْنہوں نے کہا جب ہم نے موجودہ مخلوط حکومت بنا ئی، تو پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے مجھے بتایا کہ اگر ہماری مخلوط حکومت نے بھی صوبے کے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا تویہ صوبے کے عوام کی سب سے بڑی بد قسمی ہوگی ، اْنہوں نے کہا کہ ہم سیاسی کارکن ہے اور سیاسی تجربے اور جذبے کے تحت عوام کی خدمت کرنے آئے ہیں۔ہمارا صوبہ ماضی میں سخت ابتر صورتحال سے دوچار رہا۔اللہ تعالیٰ نے ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے لیکن ہم نے اس سے صحیح طرح استفادہ نہیں کیا۔یہی وجہ ہے کہ ہم ملک اور دیار غیر میں ذریعہ معاش تلاش کرنے پر مجبور ہیں۔اْنہوں نے کہا کہ عوام کے تعاون کے بغیر مسائل کا حل ناممکن ہے۔ بلوچستان کے عوام کو ملک کے دیگر علاقوں سے جوڑ کر نفرتوں کا خاتمہ کرنا ہوگا، ایک پر امن اور محفوظ معاشرہ کے قیام ہی میں ہماری ترقی کا راز پوشیدہ ہے۔اْنہوں نے کہا کہ امن و آمان کے بعد ہم تعلیم اور صحت کے شعبے پر بھر پور توجہ دے رہے ہیں ، ماضی میں ہم نے اپنے تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کی تباہی اور بربادی اپنی آنکھوں سے دیکھ لی ہے،سر کاری سکولوں کی یہ حالت ہے کہ ان سکولوں میں زیر تعلیم تیرہ لاکھ بچوں کا کوئی پرسان حال نہیں،لوگوں کا سرکاری سکولوں اور ہسپتالوں پر اعتماد ہی ختم ہوتا جارہا ہے لیکن ہم نے تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافہ کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اور اْستاد کی غیر حاضری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔اْنہوں نے کہا کہ سرکار عوام سے منسلک ہے اگر ہم اپنے سکولوں اور ہسپتالوں کی حالت نہیں بدلیں گے تو کوئی ہماری مدد کو نہیں آئے گا۔ ہم ایک جذبہ کے تحت آئے ہیں اور اسی جذبہ کے تحت کام کریں گے،ہم تعلیمی اور صحت کے لحاظ سے بہت پیچھے ہیں ، جو اْستاد اور ڈاکٹر اپنی جائے تعیناتی پر ڈیوٹی نہیں دیتا وہ ہمارا اور آپ کاسب سے بڑا دشمن ہے۔پشتون بلوچ عوام نے موجودہ عوامی نمائندوں کو مینڈیٹ دیکر اْنہیں اپنے مسائل کے حل کیلئے منتخب کیا ہے۔اگر ہم اپنے عوام کو کچھ نہیں دے پائیں گے تو ہمیں حکومت میں رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔
پشین کے مسائل کا ذکر کرتے ہو ئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضلع پشین صوبے کی وسیع وعریض اور گنجان آبادی پر مشتمل بڑا ضلع ہے یہاں پرلوڈشیڈنگ کے باعث ہماری زراعت تباہی کے دہانے پہنچ گئی ہیں، موجودہ صوبائی حکومت علاقے کی زراعت کی بحالی اور زمینداروں کے مسائل کے حل کیلئے وفاقی حکومت کے ساتھ ملکر ڈیلے ایکشن ڈیموں کے قیام کیلئے اقدامات اْٹھارہی ہیں۔ اْنہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر پشین کے زمینداروں کیلئے تین ہزار بلڈوزر فراہم کیے جائیں گے،تیس اپریل تک دادو ،خضدارٹرانسمیشن لائن کا کام شروع کرے گی جبکہ ژوب ڈیرہ اسماعیل خان ٹرانسمیشن لائن کے لئے اقدامات اْٹھائے جارہے ہیں۔اْنہوں نے کہا کہ پشین بائی پاس کی تعمیرکیلئے کورکمانڈر سے بات کی جائے گی، جبکہ ٹریفک کے مسائل کے حل کیلئے ایک جامع پلان بنایا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے میونسپل کارپوریشن پشین کی مشینری کیلئے تین کروڑ ،پریس کلب پشین کیلئے دو لاکھ، پشین بار کیلئے پانچ لاکھ روپے اورپشین اور خانوزئی کے مختلف تعلیمی اداروں کے لائبریریوں کیلئے پانچ پانچ لاکھ روپے کی فراہمی کا اعلان کیا ۔اس کے علاوہ پشین شہر آل پاکستا ن فٹبال ٹورنامنٹ کیلئے دس لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا