طالبان کے خلاف جہاد کا اعلان کیا جائے، پوری قوم جہاد کیلئے تیار ہے، صاحبزادہ حامد رضا
شیعہ نیوز (فیصل آباد) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حامد رضا نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل ’’اینٹی طالبان تحریک‘‘ چلائے گی۔ حکمرانوں نے دہشتگردوں کی ناز برداریاں بند نہ کیں تو 60 ہزار شہداء کے ورثاء کے ساتھ ملکر حکومتی ایوانوں کا گھیراؤ کریں گے۔ ملک بچانے کیلئے ریاست مخالف طالبان کے خلاف قومی جہاد کا اعلان کیا جائے۔ پوری قوم امن جہاد میں شرکت کیلئے تیار ہے۔ ڈیڑھ ارب ڈالر لے کر ایک مخصوص مکتبہ فکر کو پاکستان پر مسلط کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کو دیوبندی اور سلفی سٹیٹ بنانے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پرویز مشرف کے مقدمہ کی آڑ میں پاک فوج کی توہین ناقابل برداشت ہے۔ اہلسنّت دشمنانِ پاکستان اور دشمنانِ اسلام کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ صوفیاء کے ماننے والے اہل حق عاشقان پاکستان اور طالبان ظالمانِ پاکستان ہیں۔ جے یو آئی اور جماعت اسلامی ریاست کے باغیوں کی کھلم کھلا پشت پناہی کرکے ملک دشمنی اور امن دشمنی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ حکومت نے قوم کو ڈاکووں، دھماکوں اور فاقوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ نظام مصطفٰی ﷺ ہی مظلوموں کی آخری امید ہے۔ پاکستان کو بھارتی منڈی اور امریکی کالونی نہیں بننے دینگے۔ بھارت سے دوستی کشمیری شہداء کے خون سے غداری ہے۔ ملک میں بارود کی بو ختم کرکے درود کی خوشبو پھیلانے کی ضرورت ہے، ہم سر کٹوا دینگے لیکن دہشتگردوں کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔ پاکستان میں امریکی ورلڈ آرڈر نہیں محمدی ورلڈ آرڈر چلے گا۔ 35 پنکچروں والی جمہوریت جعلی اور فراڈ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم کی یاد میں دھوبی گھاٹ فیصل آباد میں منعقدہ "استحکام پاکستان کانفرنس” کے ہزاروں پرجوش شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صاحبزادہ محمد حامد رضا نے مزید کہا کہ فسادیوں کو اثاثہ سمجھنے کی ریاستی سوچ تباہ کن ثابت ہوئی ہے۔ امن کا جھنڈا اٹھانے والے ہی ملک کا اصل اثاثہ ہیں۔ جعلی شیر دہشتگردوں کے سامنے گیدڑ بن چکے ہیں۔ صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم کے مشن کا جھنڈا سرنگوں نہیں ہونے دینگے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے جن خدشات و خطرات کا اظہار کیا تھا وہ آج سچ ثابت ہو رہے ہیں۔ لسانیت، علاقائیت اور فرقہ واریت کے بتوں کو پاش پاش کرنا ہوگا، ناموس ارض وطن کے کیلئے اپنے لہو کا آخری قطرہ بھی نچھاور کر دینگے۔ پاکستان اور اسلام کی محبت ہمارے جسم میں لہو بن کر دوڑ رہی ہے۔ نظریہ پاکستان کے مخالفین کی حکومتی ایوانوں میں پذیرائی سے قائد اعظم کی روح کو تڑپایا جا رہا ہے۔ بلوچ علیحدگی پسند اور طالبان پاکستان کی سلامتی کے دشمن بن چکے ہیں۔ اسلامی ریاست کے خلاف مسلح بغاوت شریعت کے منافی ہے۔ پاکستان بدحال اور حکمران خوشحال ہوتے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا امن تباہ کرنا عالمی ایجنڈا ہے۔ شہداء کے لواحقین حکمرانوں سے اپنے پیاروں کے خون کا حساب اور جواب مانگتے ہیں۔ حکمرانوں نے دہشتگردوں کی سرپرستی نہ چھوڑی تو حکومت کا دھڑن تختہ کر دینگے۔