نواز لیگ کی غیر آئینی حکومت کو مسترد اور اس کیخلاف جدوجہد کا اعلان کرتے ہیں، ناصر شیرازی
شیعہ نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے دو روزہ سیاسی کونسل کے اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں عوامی سیلاب کے مقابلے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو جھکنا پڑا۔ گلگت بلتستان کے عوام نے عوامی جدوجہد کے ذریعے اپنے حقوق کی جنگ لڑ کر یہ ثابت کر دیا کہ وہ اپنے آئینی حقوق کو بھی حاصل کرکے دم لیں گے، 12 روز کے دھرنوں میں لاکھوں افراد کی شمولیت نے یہ ثابت کیا کہ لوگ اپنے مسائل کا حل پرامن جدوجہد کی ذریعے حاصل کرسکتے ہیں، جبکہ بندوق کی نوک پر ملک کو یرغمال بنا کر مذاکرات کے نام پر اپنے مطالبات منوانے والے ملک دشمن عناصر ہیں اور وہ تمام جماعتیں اور گروہ جو مذاکرات کی وکالت کرتے ہیں انہیں بھی آئین پاکستان سے ماورا اقدام کرنے کے جرم میں کٹہرے میں کھڑا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کے عوام کی کامیابی پر انہیں خراج تحسین اور اس تحریک میں ہمارا ساتھ دینے والی جماعتوں تحریک انصاف، جماعت اسلامی، پاکستان عوامی تحریک اور ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتوں کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر کے اس بیان کی بھی مذمت کی جس میں انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت نے اپنے حق کے لئے پرامن احتجاج کرنے والوں کو شرپسند کہہ کر اپنی پست ذہنیت کا ثبوت دیا ہے۔
پریس کانفرنس میں علامہ عبدالخالق اسدی سیکرٹری جنرل پنجاب، علامہ اصغر عسکری ترجمان پنجاب، و سیاسی کونسل مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ممبران شریک تھے۔ سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ ہم صحافیوں پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور کسی ایسے عمل کی تائید نہیں کرتے ہیں جس میں تحقیقات سے قبل کسی پر الزام عائد کر دیا جائے، ہم آزادی اظہار رائے کے حامی ہیں لیکن اسکے بھی دائرہ کار اور ضابطوں کی بھی پابندی کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان نواز وفاقی و صوبائی حکومت کے ایما پر ملک طول عرض میں مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کی بلا جواز گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ مسلم لیگ نون کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے، کراچی میں جاری شیعہ نسل کشی میں وفاقی اور صوبائی حکومت برابر کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھکر میں ہمارے امیدوار صوبائی اسمبلی کو ہراساں کیا گیا، انہیں مہینوں بے گناہ قیدوبند کی صعوبتوں سے گزارا گیا۔ لیکن حکومت نہیں جانتی کہ ہم حسین ابن علی (ع) کے پیروکار ہیں جو جیلوں اور موت سے نہیں ڈرتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کی طالبان نواز پالیسی کی زور مذمت کرتے ہیں اور کل اسلام آباد میں ہم نے اجلاس طلب کیا ہے، جس میں وائس آف شہداء، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت مسلمین اور دیگر ہم خیال جماعتوں کے رہنما شریک ہو رہے ہیں اور اس اجلاس میں ہم حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک چلانے کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن درست نتائج نہیں دے پا رہا،کراچی کو دہشت گردوں اور اسلحے سے پاک کرنے کیلئے فوجی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں، ہم گلگت بلتستان میں سبسڈی ایشو میں عوامی ایکشن کمیٹی اور مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی مظاہروں کی حمایت کرنے پر ان تمام قومی جماعتوں اور سیاسی شخصیات کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے گلگت بلتستان کے عوامی جدوجہد کی حمایت کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور میں گرفتار ہونے والے لشکر جھنگوی کے دہشت گرد شیعہ سنی شخصیات کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں موجودہ صوبائی گورنمنٹ کردار ادا کرے، حکومت پنجاب اگر مخلص ہے تو اُن دہشت گردوں کے سرپرستوں اور جن مدارس نے ان دہشت گردوں کو پناہ اور سپورٹ فراہم کرتے رہے اُن کیخلاف فوری کارروائی کی جائے، تاکہ دہشت گردوں کی ان نرسریوں کا خاتمہ کرکے شہر کو خون خرابے سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نواز لیگ کی غیر آئینی حکومت کو مسترد کرتے ہیں اور اس کے خلاف جدوجہد کا اعلان کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کالعدم سپاہ صحابہ کے شمس الرحمن اور شیعہ رہنما علامہ ناصر عباس آف ملتان کے قاتل لشکر جھنگوی کے گرفتار دہشت گردوں کو سرعام پھانسی دے۔ ان دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کو بھی گرفتار کیا جائے۔ شدت پسندوں کی رہائی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت نے 60 ہزار افراد کے قاتلوں کو چھوڑ دیا جبکہ ایک شخص کو قتل کرنیوالے جیل میں سڑ رہے ہیں۔