پاکستان کیخلاف امریکا، اسرائیل اور بھارت طالبان کیساتھ تعاون کرتے ہیں، حامد سعید کاظمی
شیعہ نیوز (میرپور خاص) سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور حامد سعید کاظمی نے کہا ہے کہ مذاکرات کی آڑ میں طالبان وقت لینا چاہتے ہیں اور حکومت وقت گزارنا چاہتی ہے، عوام کے خون کا سودا کیا جا رہا ہے جو ہمیں کسی صورت منظور نہیں ہے، امریکا، اسرائیل اور بھارت طالبان کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میرپور خاص میں ادارہ نورالقران میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پیر عزت شاہ جیلانی، مفتی محمد شریف، التماس صابر قادری، مولانا محمد صادق سعیدی، احمد سعید قائم خانی، جی ایم سومرو اور دیگر بھی موجود تھے۔ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ امریکا، اسرائیل اور بھارت طالبان کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور وہ کسی صورت پاکستان میں امن نہیں دیکھنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات پر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ حامد سعید کاظمی کا کہنا تھا کہ کیا مذاکرات کے نتیجے میں طالبان ہتھیار ڈال دیں گے؟ وہ ایسا ہرگز نہیں کر سکتے، پھر مذاکرات کا مفہوم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات فریقین کے درمیان ہوتے ہیں، یہاں ایک طرف حکومت ہے اور ایک طرف طالبان ہیں، اب تک جن کا خون بہتا رہا ہے اور جنہوں نے جنازے اُٹھائے ہیں، کیا اُن سے کسی نے مذاکرات کا پوچھا ہے۔
حامد سعید کاظمی نے کہا کہ خون بہا بھی مقتول کے ورثاء کی مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتا اور یہاں معافی بھی اُنکی اجازت کے بغیر ہو رہی ہے، یہ کیا مذاق ہے، قانون اور شریعت اسکی اجازت نہیں دیتے ،چاہے یہ حکومت کی مصلحت ہو، ترجیحات ہوں یا مجبوری ہو لیکن اسکے نتیجے میں عوام کے خون کا سودا کیا جا رہا ہے اور یہ ہمیں کسی صورت منظور نہیں ہے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حامد سعید کاظمی نے کہا کہ پرویز مشرف کے معاملے پر بڑے بڑے نجومیوں کی پیشگوئیاں غلط ثابت ہوئی ہیں، پرویز مشرف کی حکمت عملی سمجھ نہیں آ رہی ہے، یہ ایسا مسئلہ بن چکا ہے کہ سانپ چھچوندر نگل بھی نہیں سکتا اور اگل بھی نہیں سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی ایک سال کی کارکردگی کو ناپنا نہیں چاہیے، ابھی تو ان کا ہنی مون پیریڈ ہے، وہ پچھلی حکومت کا بویا ہوا کاٹ رہے ہیں، ایسے میں عوام کو مطمئن کرنا آسان نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں حامد سعید کاظمی نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کا اپنے ورکرز پر کنٹرول ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے، اچھا ہوتا کہ عمران خان اور طاہر القادری عوام سے پوچھ کر مظاہروں کا ٹائم فریم دیتے کیونکہ ابھی گرمی کا موسم ہے اور عوام سوچ سمجھ کر ہی باہر نکلیں گے۔