پاکستانی شیعہ خبریں

نواز شریف سعودی ریالوں اور امریکی ڈالروں کی وجہ سے تعصب میں مبتلا ہوگئے ہیں، علامہ مختار امامی

شیعہ نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کراچی میں امن و امان پر اعلی سطحی اجلاس میں دہشت گردی کے شکار شیعہ مسلمانوں کے نمائندگان کو مدعو نہ کرنے پر نواز لیگی وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ بات انہوں نے وحدت ہاؤس کراچی میں تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں عبداللہ مطہری، علامہ علی انور، علامہ مبشر حسن، حسن ہاشمی، علی حسین نقوی، علی احمر، حیدر زیدی، ناصر حسینی سمیت دیگر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی طرح صوبہ سندھ اور اس کے دارالحکومت کراچی میں بھی دہشت گردوں نے سب سے زیادہ شیعہ مسلمانوں کو ہدف بناکر قتل عام کیا، عدل و انصاف کا تقاضا تو یہ تھا کہ دہشت گردی کے شکار شیعہ مسلمانوں کی نمائندہ جماعتوں کو بھی اعلیٰ سطحی اجلاس میں مدعو کیا جاتا، ان کی تجاویز بھی طلب کی جاتیں، فیصلہ سازی کے عمل میں انہیں بھی شریک کیا جاتا اور اعتماد میں لیا جاتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف سعودی ریالوں اور امریکی ڈالروں کی وجہ سے تعصب میں مبتلا ہوگئے ہیں، وہ یہ فراموش کرگئے ہیں کہ اس وقت وہ پورے پاکستان کے وزیر اعظم ہیں اور پاکستان کے تمام شہری ان کی نظر میں برابر ہونے چاہیے تھے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ یزیدی و تکفیری دہشت گردوں کے لئے تو موجودہ حکومت نرم گوشہ رکھتی ہے اور انہیں کچلنے کے بجائے ان سے مذاکرات کرکے ان کے لئے محفوظ راستہ تلاش کرنے میں مصروف ہے لیکن دہشت گردی کے شکار پاکستانیوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کی انہیں تاحال فرصت نصیب نہیں ہوئی۔

علامہ مختار امامی نے کہا کہ پاکستانی قوم نے بروقت اس حکومت کی دھاندلی کی نشاندہی کردی اور سب نے 11 مئی کو یوم سیاہ مناکر اس حکومت کی ناکامی و دھاندلی کے پہلے سال ہی اسے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دھاندلی سے ہی سہی وہ اب زبردستی کے حکمران بن بیٹھے ہیں تو انہیں یہ فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ پہلے بھی ان کی غلط حرکتوں نے تمام عوامی قوتوں کو ان کے خلاف یکجا کردیا تھا اور ان کی حکومت کے خاتمے کے لئے سب نے مل کر تحریک چلائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2013ء سے اب تک کراچی آپریشن کے دوران ساڑھے تین سو شیعہ مسلمان شہید کئے جاچکے ہیں، جس دن انہوں نے امن و امان پر اجلاس کی صدارت کی اس دن بھی ایک شیعہ تاجر کو قتل کردیا گیا، دہشت گردوں کو ان کی گیدڑ بھپکی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، دہشت گردوں نے شیعہ ڈاکٹرز، وکلاء، پروفیسرز، تاجر، اساتذہ، علماء اور طالب علم و سیاسی کارکنان کو بے دریغ قتل کیا لیکن قاتل تاحال گرفتار نہیں ہوئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شیعہ مسلمانوں کے قاتل دہشت گردوں کے خلاف فوری طور پر فوجی آپریشن کیا جائے اور جو گرفتار ہیں انہیں سرعام پھانسی کی سزا دی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button