پاکستانی شیعہ خبریں

سنی اتحاد کونسل کے جیو اور جنگ گروپ مخالف فتوؤں کی حمایت کرتے ہیں، ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ

شیعہ نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسلام صرف نام کی حد تک باقی رہ گیا ہے۔ جہاں حکومت کی آنکھیں اسلامی اقدار و روایات کے پائمال ہونے اور اہلبیت علیہم السلام کی شان میں ہونے والی گستاخی کا مشاہدہ کرنے کے باوجود اندھی ہو گئیں ہیں۔ حکومت واقعے کا نوٹس لینے کی بجائے عوام کے سڑکوں پر نکل آنے کے انتظار میں بیٹھے رہتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اسلامی اقدار کو اپنے ڈراموں اور ڈارمے بازی سے پائمال کرنے کا شرمناک عمل تو شروع ہی سے جیو کا وطیرہ تھا لیکن اب بےغیرتی اور بےشرمی کی انتہاء ہو گئی۔ عظیم اور مقدس ہستیوں کی توہین پر اُتر آئے ہیں۔ مذکورہ چینل کی اسلام اور ملک دشمن پالیسیاں کسی سے کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہیں۔ یہ ایک دجالی چینل ہے اور دجال کی نشانی یعنی ایک آنکھ کو وہ بار بار اپنے نیوز مین جیو آنکھ کے عنوان سے دکھاتے ہیں۔ اپنے کردار میں اس خباثت اور خیانت کی عملی عکاسی بھی کرتا ہے جسکا عملی ثبوت کبھی قومی نعرہ "پاکستان کا مطلب کیا لا الہ اللہ” کو بگاڑ کر "پڑھنے لکھنے کے سوا پاکستان کا مطلب کیا” کی صورت میں پیش کرتا ہے۔ تو کبھی اپنے بدنام زمانہ جعلی مذہبی سکالر عامر لیاقت کے ذریعے اسلامی روایات اور اقدار کو مذاق اور مسخرے بنانے میں مصروف نظر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ جیو نہیں بلکہ JEWS یعنی یہودی چینل ہے، جو یہودی ایماء پر کام کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شب و روز اپنے کرتب اور مداریوں کے ذریعے وحدت اُمت کو توڑنے، منافرت اور فرقہ واریت کو ہوا دینے میں لگے رہتے ہیں۔ ہم اس چینل کو خبردار کرتے ہیں کہ اپنے آپ کو لگام دے اور ان گھناونی حرکتوں سے باز آ جائے۔ ورنہ عشق رسول (ص) و آل رسول ؑسے سرشار شیعہ و سنی مسلمان اکٹھے ہو کر انکے گریبان پکڑیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم تمام علماء اہل سنت اور سنی اتحاد کونسل کے علماء کے جیو کے خلاف فتووں کی حمایت کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ حکومت کو یہ گوش گزار کرانا چاہتے ہیں کہ اہل بیت علیہم السلام کی توہین پر مذکورہ چینل کو فی الفور ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند کیا جائے۔ اس افسوسناک امر میں شریک لوگوں کو سخت سے سخت سزا دیجائے ورنہ حکومت بھی اس جرم میں برابر کے شریک اور جوابدہ ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ عوام کا پیمانہ صبر لبریز ہو جائے اور اس کام میں ازخود محاسبہ کرنے لگیں۔ لہذا وفاقی حکومت کو پہل کرنی چاہیئے، تا کہ ہمیں انکی نیک نیتی کا اندازہ ہو جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button