یکم شعبان آج یوم ولادت ثانی زہرا (ع) جناب زینب بنت علی منایا جارہا ہے ۔
آج یکم شعبان حضرت زينب سلام اللہ عليہا جو امير المومنين حضرت علي عليہ السلام اور سيدہ کونين فاطمہ زہرا سلام اللہ عليہا کي بیٹی ہیں انکی ولادت منائی جارہی ہے – آپ نے یکم شعبان، ہجرت کے پانچويں يا چھٹے سال مدينہ منورہ ميں دنيا ميں قدم رکھا- اگر چہ پانچ سال کي عمر ميں ماں کي عطوفت سے محروم ہو گئيں ليکن شرافت و طہارت کے گرانبہا گوہر اسي مختصر مدت ميں آغوش مادري سے حاصل کر ليے تھے- آپ نے اپني بابرکت زندگي ميں بے انتہا مشکلات اور مصائب کي تحمل کيا- واقعہ کربلا ميں آپ پر ٹوٹنے والے مصائب اور مشکلات کےطوفان اس بات کے واضح ثبوت ہيں- ان تمام سخت اور تلخ مراحل ميں آپ نے تمام خواتين عالم کو صبر و بردباري کے ساتھ ساتھ حيا اور عفت کا درس ديا
آپ کے القاب
آپ کو ام کلثوم کبريٰ، صديقہ صغريٰ، محدثہ، عالمہ، فہيمہ کے القاب دئے گئے- آپ ايک عابدہ، زاہدہ، عارفہ، خطيبہ اور عفيفہ خاتون تھيں- نبوي نسب اور علوي و فاطمي تربيت نے آپ کي شخصيت کو کمال کي اس منزل پر پہنچا ديا کہ آپ ’’ عقيلہ بني ہاشم‘‘ کے نام سے معروف ہو گئيں-
نامگذاري کے مراسم
عام طور پر يہي مرسوم ہے کہ ماں باپ اپني اولاد کے نام انتخاب کرتے ہيں- ليکن حضرت زينب سلام اللہ عليہا کي ولادت کے بعد آپ کے والدين نے نامگذاري کي ذمہ داري کو آپ کے نانا رسول خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم پر چھوڑ ديا- پيغمبر اکرم(ص) ان دنوں ميں سفر پر تھے- سفر سے لوٹنے کے بعد ولادت کي خبر سنتے ہي اپني لخت جگر فاطمہ زہرا(س) کے گھر تشريف لائے- نومولود کو اپني آغوش ميں ليا بوسہ کيا کہ اتنے ميں جبرئيل نازل ہو گئے اور زينب(زين+اب) نام کو اس نومولود کے ليے انتخاب کيا