ایم کیو ایم کے دھرنے کا اختتام، شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا آغاز،خصوصی رپورٹ
شیعہ نیوز (رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے الطاف حسین کی گرفتاری کیخلاف نمائش چورنگی پر دیے جانے والے دھرنے کے خاتمے کے صرف 6 گھنٹے کے بعد ہی شہر کراچی میں متحدہ کے زیر اثر علاقوں میں ایک بار پھر شیعہ ٹارگٹ کلنگ کادوبارہ آغاز ہوگیا ہے. صرف 2 گھنٹے میں 2 شیعہ ایم کیو ایم کے زیر اثر علاقے میں شہید ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کا دھرنا ختم ہونے کے 6 گھنٹے بعد رضویہ سوسائٹی ،ناظم آباد اور لیاقت آباد میں فائرنگ سے دو افراد شہید ہوچکے ہیں۔ فائرنگ کی اس زد میں آکر ایک اہلسنت جوان بھی شہید ہوا ہے، جو جے ڈی سی کی ایمبولینس میں سوار تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ٹارگیٹ کلنگ کے دونوں واقعات متحدہ قومی موومنٹ کے زیر اثر علاقوں میں پیش آئے ہیں۔ جبکہ شیعہ عوامی حلقوں میں یہ بات بہت شدت سے محسوس کی جارہی تھی کہ کراچی میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی گرفتاری کے لئے دئے گئے دھرنوں کے دوران شہر کراچی میں کوئی شیعہ ٹارگیٹ کلنگ نہیں ہورہی، لیکن دھرنا ختم ہونے کے ساتھ ہی شیعہ قتل عام کا ان علاقوں میں ایک بار پھر زور پکڑنا قابل تشویش بات ہے۔
شیعہ نیوز نے کل ہی ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں ان علاقوں میں ایم کیو ایم میں موجود تکفیری عناصر اور انکے سرپرستوں کے حوالے سے واضع کیا گیا تھا کہ ناظم آباد ، رضویہ، لیاقت آباد، کریم آباد اور گلستان جوہر سیکٹر میں تکفیری عناصر ایم کیو ایم کی چھتری تلے شیعہ ٹارگیٹ کلنگ کررہے ہیں۔ اور آج ہونے والی ان علاقوں میں ٹارگیٹ کلنگ نے اس رپورٹ کی تصدیق کردی ہے۔
لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کو اپنی صفوں میں موجود تکفیری دہشتگردوں کو بے نقاب کرے ۔گزشتہ 8 ماہ میں شہر کراچی میں 130 سے زائد مومنین شہید کے گئے ہیں جس میں 100 سے زائد کو متحدہ وقومی موومنٹ کے زیر اثر علاقوں میں ٹارگٹ کیا گیا ہے ۔جہاں کالعدم سپاہ صحاہ (اہلسنت والجماعت ) اور طالبان کا وجود بھی ہی نہیں ہے ، گوکہ متحدہ قومی موومنٹ نے اپنی صفوں سے کچھ تکفیری دہشتگردوں کو نکالا تھا لیکن اب وقت آگیا ہے کہ متحدہ کی قیادت اورنگی ،ناظم آباد ،لیاقت آباد،گلشن اقبال ،گلستان جوہر، میں موجود متحدہ لبادہ اوڑھ کر شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تکفیری دہشتگردوں کو اپنی صفوں سے نکال باہر کرے۔ ملت جعفریہ کی متحدہ قومی موومنٹ سے وابستگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں لیکن اس کا صلہ ملت جعفریہ کے جوانوں کے جنازوں کی صورت میں کسی طور قابل قبول نہیں ہے۔