پاک فوج کا افغان حکومت سے تکفیری دہشتگرد ملا فضل اللہ کو گرفتار کرنے کا مطالبہ
شیعہ نیوز (راولپنڈی) ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب مکمل صلاح مشورے کے بعد شروع کیا گیا اور آپریشن سے قبل بھاگنے کے تمام راستے بند کر دیئے گئے تھے۔ ایک لاکھ افراد کے افغانستان جانے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔ حکومتی رٹ کی بحالی کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کا تعاقب کریں گے۔ ڈرون حملوں سے مدد کی ضرورت نہیں۔ پاک فضائیہ کافی ہے۔ افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔ افغان حکومت مولوی فضل اللہ کو گرفتار کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر ملکی میڈیا کو آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید اور ریاستوں و سرحدی امور کے وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین کسی بھی صورت دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی۔ افغانستان خودمختار ملک ہے۔ پاکستان تمام ممالک کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔ ملا فضل اللہ کی گرفتاری کیلئے افغانستان کارروائی کرے۔ شمالی وزیرستان دہشت گردوں کا مرکز اور آخری ٹھکانہ بن چکا تھا۔ آپریشن ضرب عضب میں تمام دہشت گردوں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی جاری ہے۔ شمالی وزیرستان میں مکمل عملداری ہونے تک کارروائی جاری رہے گی۔ شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندی کی خاتمے کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کا تعاقب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب مکمل طور پر اپنی صلاحیتوں سے کر رہے ہیں۔ ڈرونز کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ پاک فضائیہ کی موجودگی میں پاکستان کو ڈرون سمیت کسی مدد کی ضرورت نہیں۔ عالمی برادری دہشت گردوں کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے۔
عالمی پالیسیوں نے دہشتگردی کو ہوا دی
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عالمی پالیسیوں نے دہشت گردی کو ہوا دی، انہوں نے کہا کہ پاکستان امداد کی بجائے تعاون چاہتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امن کو موقع دینے اور مکمل مشاورت کے بعد کارروائی شروع کی۔ ضرب عضب آپریشن شروع ہونے سے پہلے فرار کے تمام راستے بند کردیئے گئے تھے۔ شمالی وزیرستان سے افغانستان ایک لاکھ متاثرین کی منتقلی کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ضرب عضب میں عوام کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ ضرب عضب آپریشن چار مرحلوں میں مکمل ہوگا۔ پہلے مرحلے میں دہشت گردوں کو ختم کریں گے۔ اگلے مرحلے میں عملداری برقرار رکھتے ہوئے ترقیاتی کام شروع ہوں گے اور حتمی مرحلے میں ترقی یافتہ اور خوشحال شمالی وزیرستان قبائلی عوام کو منتقل کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مرکزی کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے۔ سول اور عسکری حکام کے مشترکہ کنٹرول روم میں بلامعاوضہ فون کیا جاسکتا ہے۔ عوام شہر کا کوڈ ڈائل کرنے کے بعد 1135 پر دہشت گردوں کے بارے میں اطلاع دیں۔