پاکستانی شیعہ خبریں

ہندہ جگر خوردہ اور دشمن علی(خلیفہ مسلمین) معاویہ کا دفاع کرنے والے مفتی نعیم نے سوشل میڈیا سے رائے فرار اختیار کرلی

شیعہ نیوز (کراچی)ہندہ جگر خوردہ اور دشمن علی(خلیفہ مسلمین) معاویہ کا دفاع کرنے والے مفتی نعیم نے سوشل میڈیا سے رائے فرار اختیار کرلی ، پاکستان کے موثر ترین نیوز ادارے شیعہ نیوز ڈاٹ کا م ڈاٹ پی کے کی ریسرچ ڈیسک کے مطابق پاکستان کے سماءٹیلی ویژن سے وقت سحر نشر ہونے والے بلال قطب کے پروگرام میں معروف شیعہ ریسرچ اسکالر خرم زکی نے ماں کی تریبت کے عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماں کی تریبت کا انداز اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک ماں کی تربیت کا نتیجہ حسنین علیہ سلام کی صورت میں سامنے آئے جبکہ دوسری طرف ایک ماں کی تربیت نے معاویہ و یزید جسے فرزند وں کی تریبت کی ۔ اس بات پر پاکستان کے تمام ناصبی تکفیری و سلفی ملا او ر تنظیمیں سیخ پا ہوگئیں اور پاکستان کے اس چینل کے خلاف شور مچانا شروع کردیا، صحابہ کے نوکر معاویہ ابن ابوسفیان کو اعلی درجہ کا صحابی بناکر کر توہین صحابہ کا شور مچانے لگے انہیں میں سے پاکستان کے معروف ناصبی مفتی جامعہ بنوریہ کے مہتمم علامہ مفتی نعیم صاحب بھی ہیں۔

مفتی نعیم فیس بک پر
جناب مفتی نعیم نے اپنے آفیشل فیس بک پیج سے ایک ویڈیو جس میں جناب خرم زکی نے اس بات کا تذکرہ کیا تھا ایڈیٹ کرکے پوسٹ کی اور اپنے اسٹیٹس پر لکھا کہ”سماءکے پروگرام میں سیدنا امیر معاویہ کی تو ہین پر خرم زکی اور بلاک قطب پر توہین صحابہ کا مقدمہ درج کیا جائے” اس ویڈیو اور اسٹیٹس کے اپلوڈ ہوتے ہی کمنٹس کی بھرمار شروع ہوگئی ،کمنٹس بھی وہی جہالت پر مبنی یہ کافر،جو اسکو نامانے وہ کافر اور کافر کافر۔۔۔کافر ، کسی نے کوئی علمی جواب دینا گوار ا نہیں کیا۔ ردعمل میں شیعہ جوانوں نے معاویہ ابن ابو سفیاں پر تاریخی بحث کا آغاز کیا اور دلائل کی بھر مار کردی کے معاویہ ابن ابو سفیان مرتد اور باغی ہوگیا تھا، اس نے خلیفہ مسلمین امیر المومینن کے خلاف قیام کیا اور ان سے جنگ کی،رسول کی احادیث سے بے شمار دلائل پیش کرنے کے بعد مفتی صحابہ صرف ایک جاہلانہ کمنٹ کرکے ایسے غائب ہوئے جیسے انکے بزرگ ہوا کرتے تھے۔ کمنٹ میں انہوں نے لکھا کہ” حضرت سیدنا معاویہ اور علی مرتضی اتنی عظیم شخصیات ہیں کہ ہمیں اور اپکو یہ حق نہیں پہنچتا کہ ہم انکے بارے میں بات کریں، البتہ اگر آج کے زمانے میں کوئی ان دونوں کے بارے میں غلط کہے گا تو ہم (مفتی نعیم) اسکا منہ توڑ ڈالیں گے” دوسری طرف ناصبی مجاہدین نے بھی علمی دلائل جاننے کے بعد خاموشی اختیار کرلی اور دوبار کوئی کمنٹ یا ردعمل سامنے نہیں آیا۔

mofti naeem comments

معاویہ ابن ابو سفیان کون؟
معاویہ کفار مکہ کے سربراہ ابو سفیان کا بیٹا ہے، جس نے رسول اللہ (ص) کے ساتھ تین جنگیں لڑیں ،جب مسلمانوں نے مکہ پر قبضہ کرلیا تو یہ صاحب اپنی جان و مال کے تحفظ کے عرض سے مسلمان ہوگئے ۔ یہ معاویہ وہ کردار ہے جس نے مسلمانوں کے خلیفہ امیر المومینن (ع)اور امام حسن کے خلاف تین جنگ لڑی، مقصد امیر المومینن کی بیعت نہ کرنا تھا۔ یہ بات ذہن میں رہے کہ مسلمانوں کے اجماع کے مطابق خلیفہ مسلمین کی بیعت نہ کرنے والا مرتد اور باغی تصور کیا جاتا۔ معاویہ کے باغی ہوجانے کے لئے رسول اعظم کی یہ حدیث مبارک کافی ہے جو آپ نے اپنے جلیل القدر صحابی عمار یاسر ؒ کے لئے فرمائی آپ نے فرمایا:اے عمار تمھیں ایک باغی گروہ قتل کرے گا۔ تاریخ میں لکھا ہے اور تمام شیعہ سنی اس حدیث پر متفق ہیں ، جناب عمار یاسر جنگ صفین میں معاویہ ابن ابو سفیان کے ساتھ جنگ کرتے ہوئے شہید ہوئے۔ معروف دیوبندی عالم دین مولانا اسحاق نے اپنی ایک تقریر میں بنی اکرم (ص) کی ایک حدیث مبارک نقل کی جس میں رسول نے فرمایا: اے علی تم سے تین جنگیں لڑی جائیں گی اور ان تینوں میں تم حق پر ہوگئے۔انہوں نے دوسر ی حدیث بھی نقل کی اس حدیث میں رسول اللہ (ص) نے معاویہ کو بد دعا دی اور کہا اسکا کبھی شکم نا بھرے گا۔ تاریخ بتاتی ہے کہ معاویہ کھانا کھاتا تھا مگر اسکی بھوک ختم نا ہوتی یہاں تک کے اسکا پیٹ بھر جاتا۔ یہ چند ایک روایا ت ہیں جومعاویہ کے بارے میں لکھی جبکہ ہزاروں دلائل موجود ہیں جو اس بات کی گواہی دیں گے معاویہ ابن سفیان ایک باغی اور سرکش انسان تھا جس نے سیکڑوں اصحاب رسول (ص) اور اہلبیت (ع) رسول اللہ کو شہید کروایا، داماد رسول، خلیفہ رسول جناب امیر المومینن پر ممبر سے گالیاں دلوائی۔

حب معاویہ بغض علی
پاکستان میں آج ایسے ناصبی گروہ بالشمول سپاہ صحابہ جسے گروہ موجو د ہیں جو اس باغی کو صحابہ رسول اور کاتب وحی کا ٹائٹل دیکر معاویہ ابن ابوسفیان اور یزید ابن معاویہ سے اپنی وفاداری کا ثبوت دے رہے ہیں۔ شام و عراق میں کئی اصحاب رسول (ص) کے مزارات کو شہید کیا گیا لیکن ان ناصبیوں نے ایک صدا بلند نہیں کی کہ یہ توہین صحابہ ہے،نا ہی مفتی نعیم نے نا حنیف جالندھری اور نا ہی لودھیانوی و فاورقی نے۔ لیکن معاویہ ابن ابو سفیان کی حقیقت جب بتائی گئی تو سب کے آگ لگ گئی ، اسکی وجہ ان مفتیوں اور مولویوں کا بغض علی میں گرفتا ر ہونا ہے۔ لیکن کیا کریں رسول کی حدیث کچھ یوں ہے کہ علی مومن اور منافق میں پہچان کرنے والے ہیں۔ جو علی کا نام سن کر مسکرائے خوش ہو وہ مومن ہے اور جسے برا لگے وہ منافق ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button