افغانستان میں شیعہ ہزارہ مسلمانوں کا قتل عام انتہائی قابل مذمت فعل ہے، علامہ ہاشم موسوی
شیعہ نیوز (مانیٹرنگ ڈیسک) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوریٰ عالی کے رکن اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ افغانستان کے صوبہ غور میں طالبان دہشتگردوں کی جانب سے شیعہ ہزارہ قوم کے پندرہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ انتہائی قابل مذمت فعل ہے۔ جس طرح پاکستان میں زائرین کو بسوں سے اتار کر شناخت کے بعد نشانہ بنایا، وہی مائنڈ سیٹ اب افغانستان میں نہ صرف شیعہ بلکہ سنی سمیت دیگر اقوام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ افغان حکومت کو چاہیئے کہ واقعے میں ملوث دہشتگردوں کو فوری طور پر گرفتار کرکے قرار واقعی سزاء دے۔ اسی طرح کراچی میں بھی آئے دن شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ خطے میں آباد تمام مسلمان متحد ہوکر ان تکفیری دہشتگردوں کا مقابلہ کریں، کیونکہ یہ مخصوص مائنڈ سیٹ عراق و شام سمیت پورے خطے میں مغربی قوتوں کے مفادات کو پورا کرنے میں سرگرم عمل ہیں۔
علامہ سید ہاشم موسوی کا مزید کہنا تھا کہ غاصب صیہونی دہشتگرد ریاست اسرائیل اپنی پوری قوت سے مظلوم فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رہی ہے، جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ اسرائیل مشرق وسطٰی میں داعش سمیت دیگر دہشتگرد گروہوں کے ذریعے شورش کو ایجاد کرکے مسلم امہ کو عارضی طور پر الجھا کر غزہ پر قبضے کا خواب دیکھ رہی تھی، لیکن حماس و فلسطینی عوام کی بیداری و مقاومت کے ذریعے اسرائیل اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو پائی اور نہ کبھی ہوگی۔ پاکستان سمیت تمام مسلمان و انسان دوست ممالک کو چاہیئے کہ وہ اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی کیخلاف متحد ہوکر عملی اقدامات اُٹھائیں۔