ملک سے دہشت گردی، لاقانونیت اور قتل و غارتگری کا خونی کھیل اب بند ہونا چاہیے،علامہ ساجد نقوی
شیعہ نیوز (راولپنڈی) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ 8 جولائی سے سفاک اور غاصب صہیونی ریاست کی طرف سے غزہ میں شروع ہونے والا آگ و خون کا کھیل بدستور جاری ہے مگر نہ تو عالمی امن و انصاف کے دعویدار ادارے کچھ کرپائے اور نہ ہی انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی جانب سے اس کھلم کھلا ظلم و بربریت اور درندگی کے خلاف موثر انداز میں صدائے احتجاج بلند کی گئی ہے، ان حالات میں اسلامی سربراہی تنظیم اور اسلامی ممالک کو مظلوم فلسطینی مسلمانوں کی خونریزی بند کرانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر ٹھوس اور فوری اقدامات کرنا ہوں گے، ڈیڑھ ہزار سے زائد فلسطینی مسلمانوں کا قتل عام اور ان میں سے بھی بہت بڑی تعداد میں معصوم اور کمسن بچوں کے جلے ہوئے چہرے عالم اسلام اور عالم انسانیت کے لئے لمحہ فکریہ ہیں
ایس یو سی کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ارض پاک میں دہشت گردی کے پرچارک اور بانی گروہ کے خلاف ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہ ہونے کے سبب دہشت گردوں اور قاتلوں کے حوصلے بلند ہوئے، یہی وجہ ہے کہ دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کا خونی کھیل تسلسل کے ساتھ جاری ہے، ملک سے دہشت گردی، لاقانونیت اور قتل و غارتگری کا خونی کھیل اب بند ہونا چاہیے۔ دہشت گردوں کو سزائے موت ہوچکی، عملدرآمد نہیں ہو رہا، حالانکہ سزائے موت کی معطلی کو ہائی کورٹ غیرآئینی قرار دے چکی ہے۔ سزائے موت بحال ہونی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار علامہ ساجد نقوی نے سکھر ایئرپورٹ پر کارکنوں اور صحافیوں سے گفتگو اور سلطان المدارس خیرپور میں تقسیم اسناد اور دستاربندی کے تقریب کے بعد بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس سے علامہ سید ارشاد حسین نقوی اور علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے بھی خطاب کیا۔
بعد ازاں علی پور، مظفر گڑھ، حسو بلیل، جھنگ اور دیگر مقامات پر بڑے اجتماعات، مساجد و امام بارگاہوں کے سنگ بنیاد کی تقریبات، علمائے کرام اور عمائدین سے ملاقاتوں اور تنظیمی عہدیداران و کارکنوں سمیت عوامی اجتماعات سے خطابات میں علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ ملک جن نازک حالات سے گزر رہا ہے ان میں تمام محب وطن طبقات کی ذمہ داری ہے کہ وہ باہمی اتحاد و وحدت کے ذریعہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیں اور ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے قاتلوں، دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات کرے اور بڑے بڑے سانحات کے پس پردہ محرکات اور دہشت گردوں اور انکے سرپرستوں کو بے نقاب کرکے ملک کے عوام کو حقائق سے آگاہ کرے۔