Uncategorized

وزیراعظم کا مستعفی ہونا ضروری، نواز شریف کے استعفٰی تک تحقیقات قابل قبول نہیں، عمران خان

شیعہ نیوز (لاہور) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی بحیثیت وزیراعظم موجودگی میں کسی بھی قسم کی تحقیقات قابل قبول نہیں ہوں گی، تحقیقات اسی وقت درست ہوں گی جب وزیراعظم مستعفی ہوں، میاں نواز شریف کے قوم سے خطاب پر اپنے ردعمل میں عمران خان نے کہا کہ میاں صاحب کی پریس کانفرنس میں ان کی معصومیت دیکھی، نواز شریف نے دوستانہ ماحول میں اچھی اچھی باتیں کیں، میں چاہتا ہوں کہ نواز شریف کا دوستانہ ماحول میں جواب دوں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی نواز شریف سے ذاتی لڑائی نہیں ہے، لیکن ہمیں پتہ ہے کہ نواز شریف نے کتنی بار باریاں لیں اور انکا طرز حکمرانی کیا ہے، الیکشن میں دھاندلی کرنیوالوں کو بڑے بڑے عہدے مل گئے، نواز شریف کی ذاتی ملازمت کرنیوالے بیوروکریٹ اور اعلٰی عہدوں پر لگ جاتے ہیں، کون سا ملک اور جمہوریت میں ایسا ہوتا ہے کہ سارا خاندان بڑے عہدوں پر آجائے، بیٹی 100 ارب کے فنڈ پر ہے، بھائی وزیراعلٰی ہے، بھتیجا نائب وزیراعلٰی ہے، پنڈی میٹرو بس کا سربراہ اسے بنایا ہے جس پر منشیات کا کیس چل رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ مہنگائی انتہا پر ہے، لیکن میاں صاحب کے خاندان میں خوشحالی ہے، عوام کیلئے بجلی 80 فیصد مہنگی ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ نواز شریف نے 4 حلقے اس لیے نہیں کھولے کہ سب کو پتہ چل جائیگا کہ ان حلقوں میں کیا ہوا ہے، جس کے بعد عوام کو پتہ چل جاتا کہ 66 لاکھ ووٹ ڈیڑھ کروڑ ووٹ کیسے بن گئے۔ میاں نواز شریف اپنے وزیر داخلہ کی تقریر سن لیں، وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں کہا کہ 60 سے 70 فیصد ووٹ غیر تصدیق شدہ ہیں، وزیر داخلہ غیر تصدیق شدہ ووٹ کا کہتے ہیں اور وزیراعظم دھاندلی تسلیم نہیں کرتے۔ مجھے کوئی کہے کہ خیبر پختونخوا میں دھاندلی ہوئی تو سب سے پہلے وہاں الیکشن کراؤں گا، کیونکہ مجھے امید ہے کہ میں پہلے سے زیادہ ووٹ حاصل کروں گا، لیکن یہ الیکشن سے کیوں خوف زدہ ہیں۔؟ انہیں معلوم ہے کہ ان کے مینڈیٹ کا کیا حشر ہونا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ تمام منصوبے صرف اشتہارات پر ہیں، نندی پور کا منصوبہ ہو یا کوئی اور سب اشتہارات تک محدود ہیں، میں بتاؤں گا کہ جو جہاز خریدے گئے ہیں، ان پر کتنا کمیشن بنایا گیا، ترک کمپنی کے پیچھے بھی ان کا اپنا کوئی آدمی ہے، جو ملکر پیسہ بنا رہا ہے۔ عمران کا کہنا ہے کہ عوامی دباؤ کے بعد نواز شریف کہتے ہیں کہ عدالتی کمیشن بنے گا، لیکن وزیراعظم کی موجودگی میں کسی بھی قسم کی تحقیقات قابل قبول نہیں ہوں گی، تحقیقات کے لئے وزیراعظم کا مستعفٰی ہونا ضروری ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button