انقلاب مارچ کی کامیابی کا حتمی پلان تیار کر لیا ہے، صاحبزادہ حامد رضا
شیعہ نیوز (لاہور) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ آج پوری طاقت سے انقلاب مارچ کا آغاز ہوگا۔ انقلاب کے متوالوں کے جذبے جنون میں بدل چکے ہیں۔ پرامن انقلاب مارچ کے خلاف طاقت کا استعمال حکومتی خودکشی ہوگی۔ نظام کی تبدیلی کے لیے حکومت کی تبدیلی ضروری ہے۔ دھاندلی کی پیداوار حکومت کے خاتمے سے جمہوریت کمزور نہیں مضبوط ہوگی۔ دھاندلی پر عدالتی کمیشن کا اعلان بے وقت کی راگنی ہے۔ وزیراعظم کا قوم سے خطاب مایوس کن تھا۔ انقلاب مارچ کی کامیابی کا حتمی پلان تیار کر لیا ہے۔ حکومت اپنی حماقتوں سے پرامن انقلاب مارچ کو پرتشدد نہ بنائے۔ عوام آج حکومت کی گرتی دیوار کو آخری دھکا دے گی۔ انقلابی کارکنان دفعہ 144 کے 144 ٹکڑے کر دیں گے۔ پولیس گردی کی پوری جرأت اور قوت سے مزاحمت کریں گے۔ ہماری تاریخ امن و محبت کی تاریخ ہے۔ ہم نے کبھی تشدد اور انتہا پسندی کا راستہ اختیار نہیں کیا۔ ہم امن کا پرچم لے کر نکلیں گے اور حکومتی جبر کا صبر سے مقابلہ کریں گے۔ حکمران اپنی شکست کی آواز بن چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انقلاب مارچ کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ حکمران ٹولے کا ہر فرد گلو بٹ بن چکا ہے۔ وزراء سلطان راہی کا کردار ادا کر رہے ہیں اور حکومتی درباریوں کی زبانیں شعلے برسا رہی ہیں۔ حکمران جنرل ضیاء کے راستے پر چل پڑے ہیں اور نام نہاد جمہوری حکومت نے ظلم و ستم میں آمروں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ حکمران اپنی رخصتی کی راہ خود ہموار کر رہے ہیں۔ آج ثابت ہوجائے گا کہ قوم کی اکثریت طاہرالقادری اور عمران خان کے ساتھ ہے۔ حکمران خاندان خوشحال اور ملک بدحال ہوگیا ہے۔ جمہوریت کو نہیں غیر جمہوری حکمرانوں کے اقتدار کو خطرہ ہے۔ سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والوں کو جمہوریت کی باتیں زیب نہیں دیتیں۔ بینظیر بھٹو کی حکومت کے خلاف لانگ مارچ کرنے والے آج کس منہ سے لانگ مارچ کو جمہوریت کے خلاف قرار دے رہے ہیں۔ پنجاب حکومت انقلاب مارچ کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرکے تباہی کا راستہ اختیار نہ کرے۔ 14 اگست کو انقلاب اور ضد انقلاب کی قوتوں کے درمیان فیصلہ کن معرکہ ہوگا۔ سیاسی پہلوان چاروں شانے چت ہوجائیں گے۔ خود کو ہیرو سمجھنے والے حکمران زیرو ہونے والے ہیں۔ انقلاب کا جادو سر چڑھ کر بولے گا۔ اہل حق ناقابل تسخیر جذبے سے سرشار ہیں۔ پاکستان پر نااہل، نالائق اور ناکام حکمران مسلط ہیں۔ ایک سال میں صرف پانچ مرتبہ پارلیمنٹ میں آنے والے نواز شریف کس منہ سے پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرتے ہیں۔ نواز شریف نے عملاً پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ عدالتی کمیشن کے قیام جیسے اقدامات حکومت کو نہیں بچا سکتے۔ حکومت کے وظیفہ خوار بدزبانی سے باز آجائیں۔