Uncategorized

طاہرالقادری کے تمام مطالبات تسلیم کرتے ہیں، امیر جماعت اسلامی سراج الحق

شیعہ نیوز (لاہور) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے منصورہ میں ہونے والی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ملک اس وقت جس گھمبیر صورتحال سے دوچار ہے اس سے نکلنے کیلئے فریقین کو انتہائی مثبت رویے کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور جلتی پر تیل ڈالنے والے شر پسند عناصر سے ہوشیار رہنا ہوگا۔ عمران خان اور طاہر القادری کا اب تک سامنے آنے والا رویہ انتہائی مثبت اور قابل تعریف ہے، ماحول میں کشیدگی اور اشتعال سے بچنے کیلئے حکومت، وزراء اور سیاستدانوں کو بھی اپنے رویوں پر نظرثانی کرنی چاہئے۔ حکومت، عمران خان اور طاہر القادری کو معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کیلئے باہمی گفتگو اور بات چیت کا آغاز کر دینا چاہئے، ملاقات میں نائب امراء جماعت اسلامی حافظ محمد ادریس، راشد نسیم، اسد اللہ بھٹو، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر، سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم بھی موجود تھے۔

سراج الحق نے کہا کہ مرکزی حکومت کو اسلام آباد آنے والے دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کیلئے آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں، وہ کسی دوسرے ملک کی افواج نہیں جنہوں نے اسلام آباد پر چڑھائی کی ہے، دونوں جماعتیں عوام کے حقوق، آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی بقا کی بات کرتی ہیں، عمران خان کی طرف سے انتخابی نظام کو شفاف بنانے کا مطالبہ پوری قوم کا مطالبہ ہے، جماعت اسلامی پہلے دن سے اس مطالبے کو سپورٹ کر رہی ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ قوم کو ایسا انتخابی نظام دیں جس پر کسی کو اعتراض نہ ہو اور پوری قوم اس پر اعتماد کرے، جس میں دھاندلی یا جانبداری کا شائبہ تک نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ قومی اتفاق رائے سے انتخابی اصلاحات ہونی چاہئیں۔ سراج الحق نے کہا کہ طاہر القادری کی طرف سے پیش کردہ جائز مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے دھرنے کے بعد آنے والے مطالبات پر تمام سیاسی جماعتیں مل کر لائحہ عمل بنائیں گی۔ سراج الحق نے امید ظاہر کی کہ ان شاءاللہ ہم ملک و قوم کو اس بڑے بحران سے نکالنے میں ضرور کامیاب ہونگے۔ انہوں نے عمران خان اور طاہر القادری اور خود حکومت کی طرف سے اپنے کارکنوں کو ہر حال میں پرامن رہنے کی ہدایت کو انتہائی مثبت قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ معاملات پر امن انداز میں حل ہوجائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ حکومت وقت اور صاحب اختیار کے سامنے مطالبات پیش کرنا جمہوری طرز عمل ہے۔ ایک سوال پر کہ آئندہ اگر فریقین کسی حل پر متفق نہ ہوئے تو کیا ہوگا، جس کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ جہاز کو رن وے پر آنے دیں اس کے بعد دیکھیں گے۔ سراج الحق نے بتایا کہ جماعت اسلامی نے دونوں جلوسوں کے شرکاء کیلئے الگ الگ میڈیکل کیمپ لگائے ہیں اور شرکاء کو کھانے پینے کی اشیاء بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button