دیوبندی مفتی رفیع عثمانی نے ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کا فتوی دیا تھا
رپورٹ: شیعہ نیوز رپورٹر عبداللہ حسین
شیعہ نیوز (کراچی) کراچی سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ اور میڈیا رپورٹس سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ جامعہ کراچی کے ڈین فیکلٹی اسلامک اسڈیز ڈاکڑ شکیل اوج کے قتل کا فتوی دارلعلوم کورنگی کے مہتمم مفتی رفیع عثمانی نے دیا تھا۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مفتی رفیع عثمانی نے ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کا فتوی انکی شیعہ مذاہب کی حمایت کرنے کی وجہ سے دیا تھا۔
ڈاکٹر شکیل اوج کے طالب علموں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر صاحب علم دوست انسان تھے اور دلیل و برہان کی بات کو وہ قبول کیا کرتے تھے لہذا شیعہ مذہب جو اصلً مذہب حقہ ہے اسکی حقانیت کو ڈاکٹر صاحب قبول کرتے تھے۔ وہ فرقہ وارنہ اختلافات کو نظر انداز کرنے والے استاد تھے۔ انکے دیگر ساتھیوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شکیل اوج اپنے نظریات کی بنیاد پر وہابیوں کی نظر میں کانٹا تھے جبکہ جامعہ کراچی میں موجود دیوبندیوں کی طلبہ تنظیم جمعیت سے بھی انکے نظریاتی اخلافات تھے۔
مذہب اور فرقہ کو بنیاد بناکر دیوبندی و وہابی مدارس کے سبراہوں نے ملک میں قتل و غارت کا بازار گرم کیا ہوا ہے، جو ملک اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا جہاں ہر اسلامی فرقہ سمیت تمام اقلیتوں کو آزادی دی جانی تھیں وہاں پاکستان بنے کے مخالف دیوبندیوں اور وہابیوں مخصوص اپنے فرقہ کی کھوکھلی شریعت کو نفاذ کرنا چاہتے ہیں۔ لہذا اب وقت آگیا ہے کہ ملک کو مزید خانہ جنگی اور خون خرابے سے بچانے کے لئے ان دہشتگرد مدارس کے خلاف فوری آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا جائے۔
یہ تصویر وزیرستان کے کسی قلعہ یا مدرسہ کی نہیں بلکہ کراچی کے معروف انڈسٹریل ایریا کورنگی میں موجود دالعلوم نامی دیوبندی مدرسہ کی ہے جہاں مسلمانوں کے قتل کے فتوی دیئے جاتے ہیں اور خود کش بمبار پیدا کیئے جاتے ہیں۔