راولپنڈی میں امام بارگاہوں پر تکفیریوں کے حملے، انسانی حقوق کے تمام چیمپئن خاموش تماشائی
شیعہ نیوز (راولپنڈی) پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں جامعہ تعلیم القرآن میں زیر تعلیم کالعدم سپاہ صحابہ المعروف اہلسنت و الجماعت کے دہشت گردوں کا ٹائراں والی امام بارگاہ پر حملہ، امام بارگاہ نذرآتش، متولی کو آگ میں زندہ جلا دیا گیا، انسانی حقوق کی علمبردار تمام تنظیمیں خاموش تماشائی بن گئیں۔ تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم کے امام بارگاہوں پر حملے میں قرآن پاک، علم مبارک اور امام بارگاہ کے متولی کی شہادت کے بعد پاکستان میں موجود انسانی حقوق کی تمام تنظیمیں خاموش تماشائی بنی ہوئی۔ ان اداروں کی طرف سے نہ ہی کوئی مذمت سامنے آئی ہے اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ اگر یہ واقعہ احمدیوں کے ساتھ ہوا ہوتا تو کیا تب بھی عاصمہ جہانگیر، ماروی سرمد، انصار برنی سمیت تمام انسانی حقوق کے نام نہاد چیمپئن ایسی خاموشی اختیار کرتے۔ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، چاہے وہ کسی شیعہ کا ہو، سنی کا ہو یا عیسائی، ہندو یا قادیانی کا۔ قتل کسی کا بھی ہو قابل مذمت ہے لیکن شیعہ قتل عام پر آپ کی زبانیں کیوں بند ہوجاتی ہیں۔ اگر غیرت ہے تو جواب ضرور دیں اور قارئین سے بھی گزارش ہے کہ اس تحریر کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں تاکہ ان کمرشل لبرلز اور نام نہاد انسانی حقوق کے علمبرداروں کے چہروں سے نقاب اتاری جاسکے۔