Uncategorized

راولپنڈی سمیت خطہ پوٹھوہار میں دہشتگرد تکفیری ٹولہ کی بڑھتی ہوئی کارروائیاں

شیعہ نیوز (راولپنڈی) راولپنڈی اور خطہ پوٹھوہار محرم الحرام کے مہینہ میں امن و آشتی اور اخوت و رواداری کے لئے اپنی مثال آپ سمجھا جاتا ہے، یہاں کے باسی آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ محبت و اخوت کے رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، جس کی واضح مثال ان کے مابین اچھے برتاو، رشتہ داریوں کی موجودگی اور ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک ہونا شامل ہیں۔ یہ لوگ بلاتفریق مسلک آپسی غمیوں اور خوشیوں میں شرکت کرتے ہیں، شیعہ ہو یا سنی ایک دوسرے کے غم میں شریک ہونا اور جنازوں کو کندھا دینا اپنے لئے باعث فخر سمجھتے ہیں اور نماز جنازہ اکٹھے پڑھتے ہیں۔ شیعہ جلوسوں کو سنی حضرات ویلکم کرتے، سبیلیں لگاتے، اسی طرح عید میلاد النبی (ص) کے موقع پر شیعہ اور سنی مل کر جشن مناتے تھے لیکن گذشتہ کچھ عرصہ سے دشمن کی سازشوں نے زور پکڑنا شروع کر دیا ہے، علاقہ میں مسلمان کو مسلمان کا دشمن بنانے کے لئے ایک ٹولہ میدان میں وارد ہو چکا ہے، جس کا کام صرف اور صرف نفرت، تصادم اور مسلمانوں کو فساد پر اکسانا شامل ہے۔قوم و ملک کے یہ دشمن مسلسل گھناونی کارروائیوں میں مصروف ہیں، مختلف مسالک کے مسلمانوں کو نام لے لے کر کافر قرار دیا جاتا ہے، سادہ لوح مدرسہ کے بچوں کو دہشت گردانہ کارروائیوں کا درس دیا جاتا ہے اور دوسروں کے عقائد کو نشانہ بنانے کی تربیت دی جاتی ہے۔

اس گروہ کے سربراہ گذشتہ چند ماہ سے خطہ پوٹھوہار میں زہر آلود تقاریر سے امن و امان کو تہہ و بالا کرنے میں مصروف ہیں۔ امام بارگاہوں پر حملے کرنا معمول بن چکا ہے، گذشتہ دنوں جس کی زد میں آکر ایک معصوم کی جان چلی گئی۔ محرم کی آمد سے قبل اس دہشت گرد تکفیری ٹولہ کا حرکت میں آنا خطرے کی گھنٹی ہے۔ ہمارے ادارے اگر ان افراد کی پشت پناہی میں ملوث نہیں تو انہیں آہنی ہاتھوں سے روکیں وگرنہ حالات انتظامیہ کے کنٹرول سے باہر ہو جائیں گے۔ کالعدم جماعت کے افراد تواتر سے شیعہ نشین علاقوں میں نقص امن پید اکرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں آئے روز خطہ میں کانفرنسوں کے نام پر مسلمانوں کے مختلف مکاتب فکر کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی جاتی ہے، جس سے نہ صرف انتظامیہ چشم پوشی کر رہی ہے بلکہ انہیں ایسے پروگرام کی کھلم کھلا اجازت بھی دے دی جاتی ہے۔ مقامی صحافی بھی کالعدم جماعتوں کے موقف کو لفظ بہ لفظ لکھ کر فرقہ واریت کو معاشرہ میں پروان چڑھا رہے ہیں۔ وحدت مسلمین کے لئے سرگرم شیعہ جماعت کو نام لیکر کالعدم جماعت کے سرغنوں نے ٹارگٹ کیا، عزاداری کو محدود کرنے اور اس کے خلاف زبان درازی کی گئی، ان تمام حرکات پر ملکی امن کے ضامن اداروں کا خاموش رہنا بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button