علامہ عارف واحدی نے بھی حنیف جالندھری دیوبندی کے موقف کی حمایت کردی، قادری کی نماز باطل
شیعہ نیوز (راولپنڈی) وفاق المدارس کے تکفیری دیوبندی مولانا حنیف جالندھری کی جانب سے بریلوی لیڈر طاہر القادری کی نماز عید کو ناجائز قرار دینے کے بعد شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے بھی طاہر القادری کی نماز عید کی امامت کو باطل قرار دے دیا ہے اطلاعات کے مطابق جعفریہ پریس پر جاری اپنے وضاحتی بیان میں انہوں نے کہا کہ تمام فقہاء اسلام کا اس بات پر اتفاق اور اجماع ہے کہ وہ امام جماعت جو رکوع و سجود مکمل طور پر ادا نہ کرسکتا ہو اس کی اقتداء و امامت میں نماز درست نہیں، انہوں نے ملّی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم پر بحران کو ختم کرنے کے لئے ثالث کا کردار ادا کرنے کی حامی بھری۔ مگر اب ایک شرعی اور فقہی مسئلہ کے بارے میں پورے ملک سے لوگ رابطہ کر رہے ہیں، میڈیا کے احباب بھی مسلسل سوال کر رہے ہیں، اس لئے فقہی مسئلہ کی وضاحت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ علامہ عارف حسین واحدی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امام جماعت کی شرائط کے بارے میں تمام فقہاء اسلام کا اتفاق ہے کہ جو امام جماعت رکوع اور سجود مکمل شرائط کے ساتھ ادا نہ کرسکتا ہو تو اس کی اقتداء اور امامت میں نماز درست نہیں ہے۔ اگر باقی شرائط امامت موجود ہوں اور رکوع اور سجود بھی مکمل ادا کرسکتا ہو تو شرعی طور پر اُس کی امامت میں نماز ادا کی جاسکتی ہے۔
جبکہ شیعہ علماء کونسل کے ا س موقف کے بعد شیعہ قوم کے مختلف افراد کی جانب سے آنے والے رد عمل میں زیادہ تر افراد کا کہنا تھا حنیف جالندھری کو طاہر القادری سے فقہی تکلیف نہیں بلکہ تکفیری تکلیف ہے، جبکہ کچھ افراد نے کہا کہ نام نہاد ملا کہاں تھے جب یہی ملا غلط چاند دکھلا کر غلط عیدیں مناوارہے تھے۔ جبکہ کچھ لوگوں نے اس بات کی حمایت بھی کی ہے۔
واضح رہے کہ حننیف جالندھری وہ شخصیت ہے جس نے سانحہ راولپنڈی میں شیعہ کے خلاف زہر اگلا تھا، جبکہ پاکستان بھر میں جلوس عزا کو محددو کرنے والی آوازوں میں سے مضبوط آواز انہی جالندھری دیوبندی کی تھی۔ اور آج جب شیعہ سنی مسلمان اتحاد کا مظاہر کررہے ہیں تو یہ فتنہ باز ایک فتوی لے آیا۔
شیعہ مکتب فکر کے مطابق امام جماعت کا عادل ہونا جائز ہے تو کیا مولانا فضل الرحمن عادل ہیں اور انکئ پیچھے کیا نماز جماعت جائز ہوسکتی ہے؟؟؟