اگر کسی کی نماز اس کی اپنی فقہ کے مطابق صحیح ہو تو اس کی اقتداء کی جا سکتی ہے، علامہ صادق رضا تقوی
شیعہ نیوز (کراچی) معروف عالم دین اور ریسرچ اسکالر علامہ سید صادق رضا تقوی نے کہا ہے کہ اگر کسی فقہ کے ماننے والے کی نماز اس کی اپنی فقہ کے مطابق صحیح ہو تو اس کی اقتداء کی جا سکتی ہے،یہی حکم مکہ و مدینہ میں تمام شیعہ مسلمانوں پر لاگو ہوتا ہے جو وہاں غیر شیعہ مولویوں کی اقتداء میں نماز ادا کرتے ہیں اور امام خمینی (رہ) اور امام خامنہ (رہ)نے ایسی نماز میں شرکت کرنے کی جانب بہت زور دیا ہے اور تاکید فرمائی ہے۔ انہوں نے یہ بھی نہیں کہا ہے کہ آپ فرادیٰ کی نیت سے پڑھیں۔ مجتہد نے ایک فتویٰ دیا ہے کہ نماز پڑھو اب کوئی اس پر اپنا فتویٰ نہ دے کہ فرادیٰ پڑھو یا جماعت سے نہ پڑھو۔ میں خود اہل سنت کی اقتداء میں نماز کو جماعت کی نیت سے پڑھتا ہوں اور اس کے اعادے و تکرار کی ضرورت نہیں سمجھتا، اس لئے کہ میرے مجتہد نے فتویٰ دیا ہے اور وہ فتویٰ میرے لئے شرعی حجت رکھتا ہے،اگر کوئی کسی اہل سنت کی اقتداء میں نماز ادا کرے تو عین ممکن ہے کہ وہ ادا کی جانے والی نماز میں آپ کی فقہ کے مطابق کوئی خلل موجود ہو یا وہ کسی بھی اعتبار سے ٹھیک نہ ہو مثلاً مکہ و مدینہ میں امام جماعت شیعہ دوازدہ امامی نہیں ہوتا یا ممکن ہے کہ اس میں جماعت کے مسائل کے بارے میں گو مگو کی گنجائش موجود ہو لیکن اہل سنت کی فقہ کے مطابق وہ نماز درست ہے تو چونکہ نماز اہل سنت کی فقہ کے مطابق درست،صحیح اور ٹھیک ہے تو آپ اُس کی اقتداء کر سکتے ہیں۔