خوجہ کمیونٹی اور مجلس وحدت مسلمین اسرائیلی ایجنٹ ہیں
شیعہ نیوز(مانیٹرنگ ڈیسک) خوجہ کمیونٹی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان اسرائیلی ایجنٹ ہیں جو اسرائیل کے پیسے پر نظام ولایت فقیہ کے خلاف پاکستان میں کام کررہے ہیں،یہ پیسہ خوجہ برادری کے ذریعے خرچ ہورہا ہے، نظام ولایت فقیہ کے خلاف پاکستان میں محاذ بنانے کی ذمہ داری علامہ حسن ظفر نقوی اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو دی گئی ہے، علامہ راجہ ناصر غالی ہیں اور انکے غالیوں کے ساتھ مراسم ہیں۔ یہ کہنا ہے شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما جناب قیصر شاہ کا، جناب قیصر شاہ نے یہ بات اپنے ایک کالم میں کہی اور بقول انکے یہ کالم وہ بہت سوچ بچار کے بعد لکھ رہے ہیں۔ جبکہ ہمیں یہ کالم مکمل مضحکہ خیز لگا، مگر شیعہ نیوز پر لکھنے کا مقصد لوگوں کو حقائق سے بھی آشانہ کرنا ہے کہ دیکھا جائے آخر کس طرح قوم کے اندر تنظیمی بغض و جلن کو گھناونے الزامات لگا کر نکلا جارہا ہے۔
موصوف قیصر شاہ کہتے ہیں کہ آج سے کچھ سال پہلے (ایم ڈبلو ایم کے وجود سے بھی پہلے ) پاکستان سے باہر ایک ایسے پاکستانی صاحب سے ملاقات ہوئی جو کاروبار اور شادی کے بعد سے مسلسل افریقہ (تنزانیہ) میں مقیم تھے اور ہیں. موصوف کی بیوی کا تعلق تنزانیہ کی ایک بڑی کاروباری شیعہ خوجہ فیملی سے ہے. کئی گھنٹے رہنے والی اس ملاقات میں کچھ ایسی باتیں ان کی زبان سے سننے کو ملیں جو میرے لیے کافی حیران کن تھی.
اس وقت ملاقات میں ہونے والی گفتگو میں سے ایک بات میرے موضوع سے مطلق ہے لہذا اس کا ذکر آج ضروری ہو گیا ہے.
ان صاحب نے بتایا کے تنزانیہ کے کچھ بڑے کاروباری شیعہ (خوجوں) کے اسرائیلیوں سے باقاعدہ بزنس ریلشن اور بزنس پارٹنر شپ ہیں اور میری شادی بھی ایسی ہی ایک خوجہ فیملی کے ہان ہوئی ہے (یاد رہے وہ صاحب خود خوجہ شیعہ نہیں ہیں) ان کے کہنے کے مطابق یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کے اسرائیلی ایران کے خلاف کتنا پیسا خرچ کر رہے ہیں مگر اسرائیلیوں کے اس عمل میں ان تنزانیہ کے خوجوں کا کتنا پیسا اور ہاتھ ہے یہ بات شاہد ہی کوئی جانتا ہو. (یہ بات میرے علم میں تھی کے افریقن خوجوں میں کچھ شیعہ ایسے ہیں جو ایران کو یا وہاں موجود نظام ولی فقی کو پسند نہیں کرتے اور کسی نہ کسی حوالے سے اس سسٹم کے خلاف پیسا اور کام کرتے رہتے ہیں مگر یا بات یقیقن حیران کن تھی کے ان کے اس عمل میں اسرائیلی بھی ساتھ ہیں..یہ ایک لمبی کہانی ہے کے خوجے کیوں ایران یا ولی فقی سسٹم کے خلاف ہیں..
خیر.. اسرائیلی یہ سمجتھے ہیں کے جب تک ایران میں ولی فقی یا رہبریت کا سسٹم موجود ہے ایران اور شیعوں کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب ہونا یا ایران کو کمزور کرنا مشکل ہی نہیں نہ ممکن بھی ہے لہذا وہ اس حوالے سے شیعوں کے اندر رہتے ہوۓ مرجعیت اور رہبر (ولی فقی) کے خلاف دل کھول کے پیسا لگا رہے ہیں. ان صاحب نے بتایا کے اس فنڈنگ کا ایک بڑا حصہ ان تنزانیہ کے شیعہ خوجوں کے ذریے انویسٹ کیا جا رہ ہےجو اسرائیلیوں کے ساتھ بزنس ریلشن رکھتے ہیں. اور اس حوالے سے وہ ہر ملک میں اس طرح کے لوگوں کو خرید کر ان سے کام لے رہے ہیں اور یہ سب کام بھی شیعت کے نام پر ہی ہورہا ہے.
ان کے بقول پاکستان میں بھی اس حوالے سے کچھ ایسے لوگوں اور تنظیموں پر کام ہو رہا ہے (یہ بات ایم ڈبلو ایم کے وجود سے پہلے کی ہے) جو بظاھر شیعت کا لبادھ اوڑھ کر کام کریں گی. اس سلسلے کی پہلی میٹنگ ان "خوجوں” کی کویت کے "حقاقی گروپ ” (حقاقی، کویت کے ایک شیعہ عالم جو پہلے بھی کسی دور میں ایران کے خلاف کام کرتے رہے ہیں اور حقاقی گروپ کے نام سے مشھور ہوۓ) کے ساتھ ہوچکی ہے جس میں پاکستان سے ٣ شخصیات نے شرکت کی تھی ان میں سے ٢ نام ان کے لیں جانے پہچانے تھے (ایک "مولانا حسن ظفر نقوی” پاکستان سے اور دوسرا راجہ ناصر دبئی سے (یاد رہے راجہ ناصر اس زمانے میں دبئی میں رہ رہا تھا)… تیسرے شخص کے حوالے سے ان کے پاس کوہی انفارمیشن نہیں تھی کے وہ کون تھا.
اس میٹنگ کے حوالے سے ان صاحب کا کہنا تھا کے حسن ظفر نقوی نے پاکستان میں کھولے عام ولی فقی کے خلاف کام کرنے کے حوالے اعتراض کیا دوسرے یہ کے ساجد نقوی اور تحریک جعفریہ کے ہوتے ہوۓ کھلے بندوں اس پر کام نہیں ہو سکتا ، طے یہ ہوا کے پہلے ایک نئی تنظیم بنائی جاۓ جو ساجد نقوی کے خلاف کام کریں اور ساتھ ساتھ ایسے لوگوں کو بھی تنظیم میں شامل کیا جاہے جو پہلے ہی رہبر (ولی فقی) کے خلاف ہیں یا کام کر رہے ہیں. اس سے کام میں مزید آسانی ہوگی.
اس بات کے کچھ ہی عرصے بعد میں نے ایم ڈبلو ایم کو بنتے دیکھا تو میرا ماتھا ٹھنکا اور مجھے ان صاحب کی وہ باتیں ایک ایک کر کے یاد آنے لگیں لیکن ظاہر ہے اس وقت سواہے اپنے دوستوں کے میں اس بات کا ذکر کسی دوسرے سے نہیں کر سکتا تھا اور نا ہی اس وقت (٢٠٠٧) میں میرے پاس اس سوشل میڈیا جیسی کوئی چیز تھی جس سے میں لوگوں کو ان باتوں سے آگاہ کرتا…اور وہی بات کے وقت سے پہلے ..
اس تنظیم نے بڑی زور شور سے جلسے کیے اور اپنی جذباتی تقریروں سے خاص کر نوجوانوں کو اپنی طرف کھینچا …تو دوسری طرف اور ساتھ ساتھ ان تمام لوگوں کو خاص کر ان ذاکرین اور غالیوں کو جو ہمیشہ سے مجتہدین اور ولی فقی کے خلاف تھے ان کو نہ صرف اپنے ساتھ ملایا گیا بلکے ایم ڈبلو ایم میں عہدے دے گے……. یہاں تک کے لاہور کے جلسے میں ان کو اسٹیج پھر بیٹھا کر راجہ نے ا
ن کو اپنے آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل کا سکون کے القابات سے نوازا…. (یاد رہے راجہ ناصر خود ایک غالی ہے اور اس کی وڈیو ثبوت موجود ہے) اور یہ سب اس لیے کیا گیا کے ان ولی فقی دشمنوں کو عزت دی جاہے تا کہ آئی ایس او کے وہ جوان جو پورے پاکستان میں ان غالیوں کو مارنے پیٹنے کے لیں ان کے پیچھے ڈنڈے لے کر گھوم رہے ہوتے ہیں ان کو رام کیا جاہۓ اور ہوا بھی وہی .. وہی جوان آج ان غالیوں کی سپورٹ پر کھڑا ہے اور آج تمام غالی اور وہ تمام ذاکرین جو مجتھدین کے خلاف ہیں ایم ڈبلو ایم کی صفوں میں نہ صرف نظر آرہے ہیں بلکے تنظیمی عہدے دار بھی ہیں. یعنی کل تک آئی ایس او والے جن کو شیعہ دشمن، سی آہی اے کا اجنٹ، انقلاب دشمن، رھبر اور مراجائیں کرام دشمن کے القابات سے نوازتی تھی آج وہ سب ایم ڈبلو ایم کی صفوں میں نظر آرہا ہیں.
دوسری طرف .. وہ کہتے ہیں نہ کے "دشمن کا دشمن دوست ہوتا ہے” .. پاکستان کی اجنسی تو ایسے کسی بھی موقع کی تاک میں رہتی ہیں لہذا آئی ایس آئی نے بھی ایم ڈبلو ایم پر ہاتھ رکھ دیا …. یعنی جس طرح علاقے کا چور یا بدمعاش اپنی آزادی کے بدلےعلاقے کے تھانے دار کے ہاتوں اس کے کام کرنے لے لیں مجبور ہوتا ہے بلکل اس ہی طرح ایم ڈبلو ایم کے کرتا دھرتا بھی آئی ایس آہی کے لیے کھلے دل سے ساتھ چل رہے ہیں.
میں نے اپنی کسی پوسٹ پر یہ کمنٹس کیے تھے کے ایم ڈبلو ایم والوں کا تحریک اور قیادت کے بعد دوسرا بڑا ہدف ولی فقی سسٹم اور مراجیں کرام کے خلاف کام کرنا ہے تو یہ بات بہت سے لوگوں کو ہضم نہیں ہوئی تھی مگر مگر ..آج سب دیکھ رہے ہیں کے کس طرح یہ آئی ایس او = ایم ڈبلو ایم والے اپنے "بوتوں” یعنی راجہ توپچی کی پشت پناہی کرتے ہووے بڑے ہی فخر سے مراجعین کرام اوران کے فتووں سے کھیل رہے ہیں اور یہی وہ ابتدا ہے یعنی آج کے جوانوں کے دلوں میں یا بات ڈالنا کے مجتھدین یا ولی فقی کے فتوے کی کوہی اہمیت یا حثیت نہیں .. ان کے خلاف جتنی بک بک کر سکتے ہو کرو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا…
اس ساری رام کہانی بتانے کا مقصد یہ ہے کے خدا کے لیے ان علما سو کو پہچانوں یہ مسلۂ صرف تحریک یا قیادت یا ساجد نقوی صاحب کی حد تک نہیں ہے … یہ لوگ (ایم ڈبلو ایم) والے اس قوم کی تقسیم کے ساتھ ساتھ پاکستان میں مراجیں کرام، ولی فقی اور رہبر کے لیں دل میں موجود محبت , عقیدت اورحمایت کو کم کرنا ہے اور ان کی حمایت کو ختم کرنا چاہتے ہیں تا کہ ولی فقی کے سیسٹم کے بنیادوں کو کمزور کر کے ختم کیا جا سکے (یاد رہے اس حوالے سے خود ایران میں بھی کام کیا جا رہا ہے تاکے اندرونی اور بیرونی دونوں طرف سے اس سسٹم پر حملہ کیا جا سکے ). جس کا ثبوت اب کھل کر سامنے انے لگا ہے کس طرح مراجعین کرام اور ان کے فتووں کی ٹانگیں کھینچی جا رہی ہیں…اور کس طرح شیعت کا نعرا لگا کر شیعت کے خلاف کام کیا جا رہا ہے. آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا… خدا اس قوم کے حال پر رحم کرے اور اندرونی اور بیرونی دشمنوں سے محفوظ رکھے (آمین).
تو یہ تھی شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما کی شرانگیز تحریر جیسے بلا کسی رد و بدل کے یہاں پوسٹ کیا گیا ہے۔(اس میں اردو کی غلطیاں بھی نظر آئیں گی) خیر اس تحریر میں حقائق تو دور ہجے اور جملوں کی غلطیوں کی ایک بھر مار ہے، بقول انکے یہ اور انکا گروہ نظام ولایت فقیہ کا محافظ ہے لیکن صاحب کو ولایت فقیہ لکھنا ہی نہیں آتا، یہاں سے اندازہ ہوتا ہے کہ مرکزی رہنما کا اسٹیٹس کیا ہے۔ اور انکی تحریر کی کیا حیثت ہوسکتی ہے۔ لیکن مرکزی رہنماء کی تحریر شیعہ علماء کونسل کے مجلس وحدت اور خوجہ برادری کے حوالے سے موقف کو ضرور واضع کرتی ہے۔