حکومت سندھ کا محرم میں فوج طلب کرنے کا فیصلہ، دہشت گرد ماحول سبوتاژ کرسکتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
شیعہ نیوز (کراچی) سندھ حکومت نے صوبہ بھر اور کراچی میں محرم الحرام کے ماتمی جلوسوں، مجالس، امام بارگاہوں، مساجد کے اطراف میں سیکیورٹی کے فول پروف اقدامات اور موثر اور جامع سیکیورٹی کے لئے اپنے مربوط سیکیورٹی پلان مرتب کرنے کے علاوہ، اسٹینڈ بائی سیکیورٹی کے لئے پاک فوج کے جوان طلب کرنے اور ان سے فضائی نگرانی میں مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بات کا فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی سربراہی میں منعقدہ امن و امان کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن، چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو، سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر نیاز عباسی، سیکریٹری قانون میر محمد شیخ، ایڈوکیٹ جنرل سندھ فتح ملک، آئی جی پولیس سندھ غلام حیدر جمالی، ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی غلام قادر تھیبو، ڈی آئی جیز کراچی، حساس اداروں کے افسران و دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس سال کی صورتحال گزشتہ سال سے مختلف ہے اور امن و امان کے حوالے سے تھریٹس بھی ہیں اور تیسرا عنصر دہشت گرد اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صوبہ کے پر امن ماحول کو سبوتاژ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے تمام سیکیورٹی اداروں کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے سخت سے سخت انتظامات کریں اور باہمی روابط اور مشاورت سے جامع حکمت عملی وضع کی جائے تاکہ دہشت گردوں کے ناپاک عزام کو خاک میں ملایا جاسکے۔ رینجرز اور سندھ پولیس کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے بھرپور طریقے سے کوشاں ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے انٹیلی جنس نیٹ ورک کو فعال اور موثر پیٹرولنگ کو یقینی بنائے اور مذموم عناصر کی سرگرمیوں اور خصوصا جیلوں کے اند ر خطرناک قیدیوں پر کڑی نگاہ رکھیں وزیراعلٰ سندھ نے افسران کو یہ بھی ہدایت کی کہ نشاندہی کئے گئے تمام حساس مقامات پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے اور خاص سیکیورٹی کے انتظامات کئے جائیں۔