آج دنیا میں ایک بھی عاشق یزید نہیں لیکن کروڑوں عاشقان حسین (ع) ہیں، علامہ کوکب نورانی
شیعہ نیوز (کراچی) مولانا اوکاڑوی اکادمی ( العالمی ) کے سربراہ اور اہل سنت کے ممتاز عالم دین علامہ ڈاکٹر کوکب نورانی اوکاڑوی نے کہا ہے کہ دین اسلام کی صحیح سمجھ کے بغیر واقعہ کربلا کی حقیقت کو نہیں سمجھا جا سکتا اور یہ واضح ہے کہ سیدنا امام حسین (ع) اپنے عہد کی سب سے ممتاز اور بہترین شخصیت تھے اور علم و فضل، زہد و تقویٰ اور حسب و نسب میں سب سے نمایاں تھے اور دین کو بہت زیادہ اور بہتر جاننے والے تھے اس لئے یہ گمان بھی نہیں کیا جا سکتا کہ وہ شریعت مطہرہ اور سنت نبویہ کی پاس بانی اور پاس داری میں کسی طرح بھی چشم پوشی یا لاپرواہی سے کام لیتے بلکہ انہوں نے اسلامی اصولوں کے مطابق دین کو اس کی اصل پر باقی رکھنے کیلئے اسی کردار کا مظاہرہ کیا جو ان کے شایان شان اور ان کی شخصیت و نسبت اور فضیلت و مرتبت کا تقاضا تھا۔ وہ جامع مسجد گلزار حبیب، گلستان اوکاڑوی میں عشرہ محرم کی آٹھویں مجلس سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا میں امام عالی مقام اگر رخصت و رعایت کا موقف اپناتے تو دین کا تمام نظام درہم برہم ہو جاتا اور قیامت تک ہر فاسق و فاجر اور ظالم و جابر کیلئے پنپنے کی گنجائش ہو جاتی لیکن امام پاک نے عزیمت و جرات کا موقف اپنایا اور حق و صداقت کیلئے استقامت کا وہ مثالی مظاہرہ کیا جو رہتی دنیا تک یادگار اور قابل تقلید ہوگیا اور ہر باطل کے پنپنے کی راہیں مسدود ہوگئیں۔ انہوں نے حدیث قسطنطنیہ بیان کرتے ہوئے متعدد احادیث اور تاریخی حقائق کے ساتھ واضح کیا کہ یزید ہر گز کسی بشارت میں شامل نہیں اور اس کے نامہ اعمال کی سیاہیاں اس قدر ہیں کہ اس کا نام داخل دشنام ہو چکا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا میں ایک بھی غلام و عاشق یزید نہیں لیکن کروڑوں غلامان و عاشقان حسین (ع) ہیں۔