لاہور کا مرکزی جلوس کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا
شیعہ نیوز (لاہور) حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے جانثار رفقا کی عظیم قربانیوں کی یاد میں یوم عاشور دنیا بھر کی طرح لاہور میں بھی مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ عاشورہ محرم کی مرکزی مجلس عزاء نثار حویلی اندرون موچی دروازہ میں رات 8 بجے شروع ہوئی جس سے علامہ ذوالفقار نقوی اور ذاکر اہل بیت شجر حسین شجر نے خطاب کیا۔ عزاداران نے ہزاروں کی تعداد میں نثار حویلی اور اس سے ملحقہ اندرون موچی دروازہ کی گلیوں اور بازاروں میں بیٹھ کر شہادت حضرت امام حسین علیہ السلام اور ذکر کربلا سنا۔ رات 10 بجے شبیہ ذوالجناح نثار حویلی سے برآمد ہوئی، اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔ فضا لبیک یاحسین علیہ السلام کی صداؤں سے گونجتی رہی۔ اس موقع پر عزاداران امام نے زنجیر زنی کی اور نوحہ خوانی کرتے رہے۔
صبح 4.30 بجے جامعہ مسجد شیعہ کشمیریاں میں شب عاشور کے اعمال کے بعد اذان علی اکبر سید مرتضیٰ موسوی نے دی۔ اس موقع پر عزادار، حضرت امام حسینؑ کے جوان سال فرزند شبیہ پیغمبر حضرت علی اکبرؑ کی کربلا میں صبح عاشور دینے والی اذان کی یاد میں آنسو بہاتے رہے۔ اذان علی اکبر کے بعد نماز فجر ادا کی گئی جس کے بعد زنجیر زنی کا سلسلہ شروع ہوا۔ شبیہہ ذوالجناح ساری رات اندرون موچی دروازہ محلہ شیعیان کے مختلف امام بارگاہوں سے ہوتے ہوئے صبح 8 بجے چوہٹہ مفتی باقر پہنچا جہاں سے مرکزی جلوس مقررہ راستے کشمیری باراز، مسجد وزیر خان سے ہوتا ہوا چوک رنگ محل پہنچا۔
رنگ محل چوک میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ سید حیدر علی موسوی نے نماز ظہرین کی امامت کرائی۔ جلوس کے شرکا نے رنگ محل چوک میں نماز ظہرین ادا کی۔ بعد از نماز ظہرین دستہ آل عبا بلتستانیہ نے چوک رنگ محل پر گلگت بلتستان کے روائتی عزاداری کی طرز پر زنجیر زنی کی۔ زنجیر زنی کے ماتم کے بعد جلوس اپنے مقررہ راستوں سوہا بازار، بازارحکیماں اور فقیر خانہ سے ہوتا ہوا بھاٹی چوک پہنچا اور شام 7 بج کر 40 منٹ پر کربلا گامے شاہ میں اختتام پذیر ہو گیا۔ جلوس کے مرکزی روٹ پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کیساتھ ساتھ رضاکاروں اور سکاؤٹس نے بھی ڈیوٹیاں دیں۔