امت مسلمہ کو داعش جیسے فتنہ کو سختی سے کچلنے کے لئے مثبت حکمت عملی اپنانا ہوگی، علامہ امین شہیدی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ٹوبہ ٹیک سنگھ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ امریکہ داعش کو ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کر رہا ہے۔ امت مسلمہ کو داعش جیسے فتنہ کو سختی سے کچلنے کے لئے مثبت حکمت عملی اپنانا ہو گی۔ علامہ محمد امین شہیدی نے مرکزی امام بارگاہ ٹوبہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز ماضی کی نسبت اس وقت شدید ترین بحرانوں کا شکار ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ موجودہ حکمرانوں کی غلط معاشی اور سیاسی حکمت عملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں میں 8 ہزار سزائے موت کے قیدی موجود ہیں، جو جرائم کی جڑ ہیں، انہیں فوری طور پر پھانسی دی جائے۔ واضح رہے کہ اس موقع پر علامہ سید ظہیر نقوی، علامہ ہدایت حسین ہدایتی، فدا حسین رانا، رانا نعیم عباس اور رائے شاہد علی خاں بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے بیرونی مداخلت کو روکنا ہو گا جو ممالک انتہا پسندوں کو فنڈنگ کرتے ہیں وہ کسی بھی صورت پاکستان کے خیر خواہ نہیں پاکستان میں شدت پسندوں کو اسرائیل، انڈیا اور عرب ممالک کی آشیرباد حاصل ہے اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ ان ممالک نے نہ صرف پاکستان بلکہ مسلم دنیا میں شدت پسندوں کی پشت پناہی میں بڑا کردار ادا کیا، جس کا خمیازہ آج مسلم امہ بھگت رہی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے میڈیا سیل کے انچارج مظاہر شگری کے مطابق علامہ امین شہیدی نے عزاداروں کے اجتماع سے خطاب بھی کیا۔ انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے کارکنوں کی تربیت میں ہمیشہ رواداری، اتحاد بین المسلمین، احترام انسانیت اور حب الوطنی کو بنیاد بنایا، یہی وجہ ہے کہ آج تک ہمارے کارکنان نے انتہا پسندوں کے ملک میں بچھائے ہوئے نفرت کے کانٹے چنتے چنتے اپنی جان تو دے دی، مگر احترام انسانیت اور وحدت کے پرچم کو سرنگوں نہیں ہونے دیا، پاکستان میں ایک مخصوص سوچ کے حامل انتہا پسندوں نے اب عالمی دہشت گرد داعش کو لاجسٹک سپورٹ کرنے کا بیڑا اُٹھا لیا ہے، ہمارے حکمران ان دہشت گردوں کیخلاف کسی بھی کاروائی سے گریزاں ہیں، دراصل ان دہشت گردوں کا اصل ہدف ہمارے سکیورٹی ادارے اور وہ پاکستانی سول سوسائٹی ہے، جو شدت پسندی کے مخالف ہیں موجودہ حکمرانوں سے ان کی ساز باز ہے ۔
انہوں نے کہا کہ لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ اور جنوبی پنجاب میں یہ گروہ منظم ہو رہے ہیں، ماہ محرم الحرام کے بعد اب ماہ ربیع الاول میں عاشقان مصطفٰیۖ کے خلاف بڑی دہشت گردی کے لئے منصوبہ بندی انہی علاقوں میں یہی دہشت گرد گروہ ترتیب دینے میں مصروف ہیں، لیکن ہمارے وزیر داخلہ نہ مانوں کی رٹ لگانے اور سکیورٹی اداروں کو کرسی بچانے کے لئے استعمال کرنے میں مصروف ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے، کہ شمالی وزیرستان طرز کا آپریشن پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں بھی شروع کیا جائے، بصورت دیگر ہم ایک ناقابل تلافی نقصان کے لئے تیار رہیں۔ علامہ امین شہیدی نے جہلم میں پاکستان تحریک انصاف کے پر امن کارکنوں پر فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمران گلو کریسی کے ذریعے حکمرانی کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں، دھاندلی، کرپشن، اقربا پروی اور خاندانی حکمرانی کے خلاف جد و جہد کو ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے نہیں روک سکتے، ظالم نظام اور ظلم کا خاتمہ ہو کر رہے گا۔