منور حسن ابوبکر بغدادی بن گئے، پاکستانیوں کو فی سبیل اللہ قتل کرنے کا حکم بھی دیدیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امیر جماعت اسلامی تکفیری منور حسن نے جماعت اسلامی (داعش) کے تین روزہ مرکزی اجتماع سے اپنے خطاب میں کہا معاشرہ (پاکستان) میں جہاد اور فی سبیل اللہ قتال کی روایات کو عام کیا جائے، جسکا مقصد وہی ہے جو شام و عراق میں داعش مسلمانوں کو اللہ اکبر کے نعروں کے ساتھ قتل کررہی ہے، منور حسن نے اپنے کارکناں کو بھی اسی طرح مسلمانوں کا قتل عام کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ سابق امیر جماعت اسلامی کے اس بیان پر پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعت کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے، پاکستان علماء کونسل کے سربراہ طاہر اشرفی نے منور حسن کے اس بیان پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے وضاحت طلب کی ہے اور کہا ہے کہ منور حسن قتال فی سبیل اللہ کا آغاز سراج الحق سے کریں۔
واضح رہے کہ جماعت اسلامی جو اخؤان المسلمین کا پاکستان چیپٹر ہے عالمی خلافت کے نظریے کی قائل ہے، اور مسلح جدوجہد کے ذریعے حکومت حاصل کرنے کو جائز قرار دیتی ہے چاہے اس کے نتیجے میں مسلمانوں کا خون ہی کیوں نہ بہا جائے۔ جبکہ جماعت اسلامی بانی جماعت مولانا مودودی کی فکر کے بلکل برعکس ہے، مولانا مودودی نے اسی ملوکیت والی فکر کے خلاف ہمیشہ جہاد کیا یہاں تک کہ ایک معرکہ آرا کتاب خلافت و ملوکیت بھی لکھی۔ لیکن جماعت اسلامی میں کافی عرصے سے منور حسن کی طالبانی سوچ پروان چڑھ چکی ہے، جب افغانستان میں طالبان کا طوطی بولتا تھا تو یہ جماعت طالبان کو سپورٹ کرتی تھی اور ابھی بھی کرتی ہے، اس کا موقف تھا کہ طالبان مسلح جدوجہد سے حکومت حاصل کرلیں تو حکومت کو چلانے کے لئے جماعت اسلامی ٹیکنوکیریٹ فراہم کرے گی۔ طالبان کی کہانی تو ختم ہوئی اب جماعت کو داعش کی صورت میں امید نظر آئی ہے۔ اور جناب منور حسن صاحب نے ابوبکر البغدادی کی فکر کی ترجمانی کرتے ہوئے اپنا بیان دیکر داعش کے حوالے سے جماعت اسلامی کا موقف واضح کردیا ہے۔